چاغی کے صحرا ؤں سے کوہ سلیمان تک ماحولیاتی نظام میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔سینیٹر شیری رحمان

اسلام آباد (صباح نیوز)چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ  ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے روزگار اور ثقافتیں خطرے میں پڑ گئی ہیں، چاغی کے صحرا ؤں سے کوہ سلیمان تک پورے ماحولیاتی نظام میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں،موثرقومی پالیسی سے ماحولیاتی چیلنجوں کا موثر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔اسلام آباد میں ایک  تقریب سے خطاب  ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے زیادہ متاثرہ کمیونٹیوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے کی فوری ضرورت ہے، ماحولیاتی تبدیلی ان کمیونٹیز کے لیے کوئی دور کی بات نہیں ہے،رزیلئنس صرف متاثرہ کمیونٹیز کے گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ ان کی زندگیوں میں امید کو بحال کرنا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ2022 کے سیلاب نے ملک کے ایک تہائی حصے کو ڈوبو دیا اور لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دیا،ہم اب قدرتی وسائل میں کمی کا مشاہدہ کر رہے ہیں،چاہے وہ چاغی کے صحرا ہوں یا کوہ سلیمان کا پہاڑی علاقہ، پورے ماحولیاتی نظام میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، ان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے روزگار اور ثقافتیں خطرے میں پڑ گئی ہیں، یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جسے ہم مختصر مدت کی امداد سے حل کر سکیں،اس کے لیے آفات سے نمٹنے کی تیاری، ایڈاپٹیشن اور کمیونٹیز میں رزیلئنس پیدا کرنے کے حوالے سے مستقل سرمایہ کاری کی ضرورت ہے،ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے مقامی حل ابھی تک توجہ حاصل نہیں کر سکے، مقامی حل، قومی پالیسیوں اور عالمی تعاون کے ذریعے ماحولیاتی چیلنجوں کا موثر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔