کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے مون سون کی آمد کے باوجود کے ایم سی کی طرف سے نالوں کی صفائی ستھرائی کا کام تاحال نامکمل ہونے اور اس کے لیے مختص فنڈز میں 260ملین روپے کی کٹوتی اور تاخیر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ شہر کو اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے ،نالوں کی صفائی مکمل نہ کرکے شہر کو ایک بار پھر ڈبونے کی سازش کی جارہی ہے ، نالوں کی صفائی کا کام فوری طور پر مکمل کیا جائے ،پیش گوئی کے مطابق بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تو کراچی کے کئی علاقے ڈوبنے کا خدشہ ہے ۔جہاں جہاں نالے صاف کئے گیے ہیں وہاں نالوں کی چھتیں اور دیواریں توڑ دی گئی ہیں، کھلے نالے اور ڈھکن کے بغیر مین ہولز عوام کے لیے موت کے کنویں ہیں۔ بارشوں کی دوران کھلے نالوں میں گرنے سے انسانی جانیں ضائع ہوسکتی ہیں جس کے ذمہ دار مئیر کراچی اور حکومت سندھ ہوگی۔فی الفور نالوں کی چھتیں اور دیواریں بھی تعمیر کی جائیں ۔
انہوں نے کہاکہ کراچی کے تمام نالے چوک ہیں گزشتہ برس بھی شہر کی کئی مصروف شاہرائیں بارش کے پانی میں ڈوب گئی تھیں ،بجائے اس کے کہ بجٹ میں اضافہ کیاجاتا اور نالوں کی بھرپور صفائی کی جاتی لیکن فنڈ کم کردیئے گیے جو سراسر کراچی دشمنی ہے ۔نالوں کی صفائی کا کام مئی میں شروع ہونا تھا جسکے فنڈز 410ملین روپے جون کے آخر میں جاری کئے گئے جبکہ حکومت سندھ نے نالوں کی صفائی کے لئے کے ایم سی کو گزشتہ برس 670ملین روپے کے فنڈز جاری کئے تھے۔ حکومت سندھ کی جانب سے نالوں کے صفائی کیلئے مختص فنڈ تاخیر سے جاری کیے گئے جس کے باعث تاحال نالوں کی بھرپور صفائی نہیں ہوسکی ہے۔منعم ظفر خان نے جماعت اسلامی کے تمام ٹاؤن اور یوسی چئیرمینزکو ہدایات دیں کہ مون سون کی بارشوں سے نمٹنے کے لیے اورنالوں کی صفائی و ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے حوالے سے متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں رہیں اور نالوں کی صفائی کے عمل کی خود نگرانی کریں۔
سندھ حکومت اور مئیر کراچی کی نااہلی کے باعث کراچی کے عوام پہلے ہی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔شہر کو نااہل حکمرانوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے بارشوں کے باعث ہرقسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے اور شہریوں کو ریلیف دلوانے کے لئے جماعت اسلامی اپنا بھر پورکردار اداکرے گی۔منعم ظفر خان نے بلاتفریق شہرکے تمام ٹاؤن چیئرمینز، یوسی چیئرمینز سے بھی اپیل کی جن کا تعلق پیپلز پارٹی ،جماعت اسلامی، تحریک انصاف یاکسی اور جماعت سے ہے عوام کو تکلیف سے بچانے کیلئے سب کو چاہئے کہ باہمی اشتراک عمل سے اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔