ہندوستان میں مذہبی تقریب میں بھگدڑ، 100 سے زیادہ ہلاک ، کئی زخمی

نئی دہلی (صباح نیوز)ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے ہاتھرس ضلع میں ایک مذہبی تقریب کے دوران  زبردست بھگدڑ مچ گئی۔ اس حادثہ میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی سنگین طور پر زخمی بھی ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع ہاتھرس کے سکندرا را تھانہ علاقے میں علاقے میں پیش آنے والے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد شامل ہے۔ زخمی افراد کو فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔اسپتال میں 87 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی جن میں 23 خواتین، 3 بچے اور ایک مرد شامل ہیں جب کہ زخمیوں میں سے 6 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کا عمل جاری ہے۔ کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔ ہلاک ہونے والے ورثا بڑی تعداد میں اسپتال میں پہنچ گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ بھگدڑ کی وجہ کیا تھی تاہم عوام کی تعداد کا پنڈال میں گنجائش سے زیادہ ہونا ایک وجہ ہوسکتی ہے۔ انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی،کئی زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ مزید معلومات تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ بادی النظر میں یہ سانحہ بھگدڑ مچنے کی وجہ سے پیش آیا-سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ہاتھرس میں حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی نے مہلوکین کے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔