پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد قابل مذمت ہے، جاوید لطیف

لاہور(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد قابل مذمت ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں،جب شام لبنان اور فلسطین پر بمباری کی گئی ،غزہ میں انسانی خون سے ہولی کھیلی گئی تو اس وقت انسانی حقوق وہاں کیوں نہ یاد آئے،جب پاکستان ٹیک آف کرنے لگتا ہے تو اس طرح کے لوگوں کو چھوڑ کر ملک میں انتشار کیوں پیدا کیا جاتا ہے، پاکستان کے ناقابل تسخیر دفاع کی بنیاد رکھنے والے ذوالفقار علی بھٹو کا حشر سب کے سامنے ہے۔

ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ جب میں کہتا تھا کہ پاکستان کے اندر بیرونی مداخلت بڑھتی جا رہی ہے تو سوال کیا جاتا تھا کہ ثبوت دیئے جائیں،کہا جاتاتھا کہ یہ بیرونی قوتوں کا آلہ کار ہے، ہماری بات پر کسی نے کان نہ دھرے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قرارداد انسانی حقوق اور جمہوریت کی نفی کرنے پر آئی ہے ، بعض بیرونی طاقتیں انسانی حقوق کی پاما لی کا شور مچا رہی ہیں،2018 کے انتخابات میں جب آر ٹی ایس کو بند کر کے اداروں کو انتقام لینے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا تو اس وقت انسانی حقوق کہاں تھے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ذ والفقار علی بھٹو ہو یا محمد نواز شریف ان کے ساتھ جو کچھ ہوا ، اس پر کسی کو انسانی حقوق یاد نہ آئے ،پاکستان کے ناقابل تسخیر دفاع اور اٹیمی قوت کی بنیاد رکھنے واے ذوالفقار علی بھٹو کا حال سب کے سامنے ہے ،جب1993 میں محمد نواز شریف نے موٹر ویز اور پاکستان میں صنعتوں کے جال بچھائے سی پیک کے ذریعے پاکستان ترقی کی منزلیں طے کررہا تھا،

چین سرمایہ کاری کر رہا تھا اس وقت ان کو ہٹا دیا گیا ،اور ان کے خلا ف بیرونی اور اندرونی مخالف قوتوں کو یہاں سے کندھا ملتا ہے ،ان کے پیچھے اس وقت بھی چین کیسرمایہ کاری روکنے کا منصوبہ تھا۔سی پیک ٹو پر کام ہونے جا رہا ہے تو قرار داد یاد آگئی ہے،جب محمد نواز شریف جیل میں تھے تو امریکہ کو انسانی حقوق یاد نہیں آئے تھے ۔رہنما ن لیگ نے کہا کہ محمد نواز شریف نے ملک میں روزگارکے مواقع فراہم کئے اوران کی چلتی حکومت کو گھر بھیج دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 2014 کے ایکٹر آج تک اکٹھے ہیں اور بانی پی ٹی آئی اپنی مقبولیت کھو چکا ہے،بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کی معیشت تباہ کر دی، پاکستان میں عدم استحکام کا ماحول بنایا گیا، کیا آج ہم پھر انتظار کر رہے ہیں کہ 9 اور 10 مئی کا منصوبہ کوئی پھر سے بنائے ۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف نے قومی مفاد میں پاکستان کے اندر ہونے والی بیرونی مداخلت پر پردہ ڈالے رکھا تو آج وہ پردہ اٹھانا ہو گا کہ بیرونی مداخلت کب کب ہوتی ہے اور کون کون اس میں ملوث ہوتا ہے