مسلح ڈکیتی میں ایک اور نوجوان کا قتل صنعت کار کی ٹارگٹ کلنگ قابل مذمت. منعم ظفر

کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کورنگی کے علاقے ناصر جمپ کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت میں فائرنگ سے 20 سالہ نوجوان عبدالباسط کے قتل اورڈیفنس کے علاقے میں صنعت کار آصف سلیمان بلوانی کی دن دہاڑے ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ حکومت ، محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکے ہیں ،شہری ایک جانب ڈکیتی کی وارداتوں سے پریشان تھے دوسری جانب شہر میں ایک بار پھر سے ٹارگٹ کلنگ کے وارداتیں شروع ہوچکی ہیں۔مسلح ڈاکو کراچی کے نوجوانوں کو قتل کرتے پھررہے ہیں،نوجوان عبد الباسط چپلوں کا ٹھیلا لگاتا تھا اس کا کیا قصور تھا؟،موبائل فون چھین لینے کے باوجود نوجوان کو قتل کردیا گیا ، حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی ،صوبائی وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ اسٹریٹ کرائمز کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے،بتایا جائے کہ آخر جرائم پیشہ عناصر ودہشت گرد وںکے نیٹ ورک کو توڑا کیوں نہیں جارہا ؟ ،کون سی طاقتیں ان کی سرپرستی کررہی ہیں؟ ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کب شروع ہوگی؟۔

منعم ظفر نے اپنے ایک بیان میں مزیدکہاکہ رواں سال صرف 5ماہ کے دوران ڈکیتی کی وارداتوں میں80شہری اپنی جان گنوابیٹھے ،شہری مسلح ڈاکوؤں اور دہشت گردوں کی دن دہاڑے اور بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے باعث نہ صرف پریشان ہیں بلکہ شدید عدم تحفظ کا بھی شکار ہیں ، سندھ حکومت نے سیف سٹی پروجیکٹ کے نام پر اربوں روپے کا بجٹ خرچ کیا لیکن اس کا حاصل اور نتیجہ صفر ہی رہا ہے ،پولیس کے محکمے میں نہ صرف جرائم پیشہ عناصر اورڈاکوؤں کی سرپرستی کرنے والے موجود ہیں بلکہ پولیس میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں اور کراچی کے مقامی باشندوں کی عدم موجودگی نے پولیس کی کاررکردگی کو شدید متاثر کیا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیس کے محکمے میں اصلاحات کی جائیں ،جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے اورکراچی کے مقامی باشندوں کی بھرتی کو یقینی بنایا جائے ۔