سری نگر: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پیر کو غیر معمولی سیکوروٹی میں وسطی کشمیر پہنچے اور بھارتی فوج کے لیے اہم زیڈ مورہ سرنگ کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پرغیر معمولی سیکوروٹی کے باعث وسطی کشمیرکا علاقہ فوجی چھاونی میں بدل گیا اس سرنگ سے بھارت نے سری نگر سے لداخ میں ایل اے سی تک فوجی رسائی حاصل کر لی ہے ۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق مشرقی لداخ میں چین سے کشیدگی کے پیش نظر اس سرنگ کے زریعے سری نگر سے لداخ تک فوجی نقل وحرکت ممکن ہو جائے گی ۔ ضلع گاندربل میں زیڈ مورہ سرنگ کشمیر اور لداخ کے درمیان ہر موسم کا زمینی ر استہ ہے ۔ زوجیلا ٹنل مکمل ہونے کے بعد یہ ٹنل لیہہ کے ساتھ بھی تمام موسمی رابطہ فراہم کرے گی جس کی ڈیڈ لائن 2028 ہے۔ بھارتی وزیر اعظم مودی پیر کو صبح نئی دہلی سے وادی کشمیر پہنچے اور سرنگ کا افتتاح کیا۔جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے حکومت میں آنے کے بعد مودی کا جموں و کشمیر کا یہ پہلا دورہ ہے اور 2014 میں مودی کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد سے یہ 12واں دورہ ہے۔جس مقام پر وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کیا اسے ایک ہفتہ قبل ہی بھارتی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سیل کر دیا تھا۔ لیہہ سری نگر ہائی وے کو 11 جنوریسے پیر 13 جنوری تک لیے بند رکھا گیا ہے اس مقام اور اس سے متصل علاقوں کو ایس پی جی ہلکاروں نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا، جب کہ فورسز بشمول جموں و کشمیر پولیس اور دیگر نیم فوجی دستوں نے گاندربل اور دیگر علاقوں میں سخت حفاظتی حصار اور چوکسی برقرار رکھی تھی۔6.4 کلومیٹر پر پھیلی زیڈ مورہ سرنگ سیاحتی مقام سونمرگ کو ہر موسم میں قابل رسائی بناتی ہے اور اسے گاندربل ضلع کے کنگن شہر سے جوڑتی ہے۔ ایک اور ٹنل کے 2028 میں مکمل ہونے کے بعد یہ سرنگ گاندربل-لیہہ ہائی وے کو سال بھر کھلا رکھے گی۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق اس شاہراہ سے مشرقی سرحد پر چین کے مد مقابل لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے دفاع کے لیے لداخ میں تعینات فوج اور سیکورٹی فورسز کو سامان کی نقل و حرکت ، اور اسلحہ کی بلا رکاوٹ ترسیل میں کافی مددگار ہوگی۔یہ سرنگ جس کا نام سڑک کے زیڈ سائز والے حصے سے منسوب ہے، سندھ ندی سے 8,500 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔
#/S