کراچی (صباح نیوز)مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم مسجد الفلاح مسجد عزیزآباد کراچی میں اقامت دین کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مودودی نے دور حاضر میں اسلام کو اس شکل میں پیش کیا جوحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں لائے تھے۔
انھوں نے کہا کہ دورِ ملوکیت اور بادشاہت نے اسلام کے بہت سے پہلوئوں اور خصوصی طورپرنظام اسلام کو چھپانے کی کوشش کی۔ مولانا مودودی نے اقامت دین کو جماعت اسلامی کا نصب العین بنایا اور واضح کیا کہ دین کا اولین مقصد یہ ہے کہ اللہ کی زمین پر اس کی حاکمیت بحال ہو اور حضور پاکۖ کی بعثت اسی مقصد کے لیے ہوئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ نظام کو چیلنج کرنا جماعت اسلامی کا مقصد ہے جب کہ مغربی دنیا کے لیے یہی سب سے بڑا خطرہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ان ممالک میں حج، زکوٰة اور دیگر عبادات کی کلی اجازت ہے، لیکن اگر کوئی نظام پر اگلی اٹھاتا ہے تو اسے بنیادپرستی اور بغاوت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ میں حال ہی میں اس امر کا اظہار کیا ہے کہ ان کے لیے حقیقی خطرہ سید مودودی اور سید قطب کی تعلیمات کی صورت میں ہے، کیوںکہ یہ تعلیمات ان کے مادی نظام اور فرسودہ سسٹم کو چیلنج کرتی ہیں اور اسے اسلام کی تعبیر کے مطابق ڈھالنے کی بات کرتی ہیں۔ انھوںنے کہا کہ دنیا میں احیائے اسلام اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کا کریڈٹ مولانا مودودیکو جاتا ہے، جماعت اسلامی پاکستان کی دیگر جماعتوں سے اس لیے مختلف ہے کہ کیوںکہ وہ اپنی حکومت کی بات کرتی ہیں جب کہ جماعت اسلامی اللہ کے نظام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔