ترکیہ حکومت صدر طیب ایردوان کی قیادت میں سخت چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔محمد حسین محنتی

کراچی (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ  و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہاہے کہ ترکیہ حکومت صدر طیب ایردوان کی قیادت میں سخت چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ترکیہ کے عوام اہل پاکستان سے محبت رکھتے ہیں ، اْن  کے دلوں میں خلافت دور کی یادیں نسل در نسل منتقل کی گئی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبا آڈیٹوریم میں منعقدہ دورہ ترکی کی  تاثراتی تقریب سے خطاب میں کیا۔

امیر جماعت اسلامی سندھ گذشتہ دنوں ترکیہ کے دورے پر اسلامی تحریکوں ودیگر جماعتوں  سے تفصیلی ملاقات کرکے آئے ہیں۔ تقریب میں علمی و ادبی شخصیات صحافی سول سوسائٹی اور عوام الناس شریک تھے۔اسٹیج پر صوبائی نائب قیم محمد مسلم، کراچی کے نائب امیر راجہ عارف سلطان، سردر زبیر خادم سولنگی اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا موجود تھے۔

انہوں نے اپنے تاثرات میں مزید کہاکہ ہمارے دورے کے دوران ہی ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ بھی کیا ، جس پر عوام نے صدر ایردوان کی جرائت کو بے حد سراہا  اور تائید کی۔ ترکیہ امریکہ اور یورپی یونین کے سخت سیاسی و معاشی دبائو میںہے ، یہاں تک کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت کی حمایت ختم کرنے کے لئے بھی بہت دباوء ڈالا جاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ کا آئین سیکولر ہے،مگر سابقہ حکمرانوں نے وہاں اسلام کو جان بوجھ کر ہدف بنایا۔زبردستی اقتدار پر قابض رہنے والے فوجی ادوار کی حکومتوںنے ترقی کے سیکولر ماڈل کو اپنا لیا ، ایسی صورتحال میں غلبہ اسلام کو تصور میں لانا بھی وہاں ممکن نہیں رہا۔

صدر ایردوان نے اپنیاستاد نجم الدین اربکان کی تربیت کے زیر اثر خاصی کوششیں کی ہیں اور مساجد کے کلچرکو فروغ دیا ہے تاکہ اسلام و اسکی تعلیمات سے عوام کو جوڑا جا سکے اردوان کے دور میں ترکیہ نے بڑی ترقی کی ہے  ترکی نے سیاحت میں بڑی ترقی کی ہے ٹوریسٹ ان کی ملکی بجٹ میں بڑی آمدنی کا ذریعہ بھی ہے۔ 22 سالہ دور حکمرانی میں لوگ کچھ مایوس بھی ہوگئے ہیں یہی وجہ ہے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں حکومتی پارٹی کو بڑا ڈینٹ پڑا ہے۔