9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے کئے گئے، ایسا نہیں ہونا چاہیے سینیٹر اسحق ڈار

اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ہم سب کو کسی سے سیاسی انتقام نہ لینے کا عزم کرنا چاہیے، متحد ہو کر ملک کو درپیش بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیئے تھا۔

ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحق ڈار نے کہا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، ان کو تعاون فراہم کرنا نگران حکومت کی ذمہ داری تھی، انہوں نے اپنے فرائض ادا کئے، یہ انتخابات کرانا سابق حکومت کی ذمہ داری نہیں تھی، ہم نے بجٹ کے مطابق ان کو فنڈز فراہم کئے، خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے معاملے پر عدالت نے فیصلہ دیا ہے، خیبرپختونخوا حکومت کو مخصوص نشستوں پر حلف اٹھانے کا عمل مکمل کرنا چاہیے، پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں انٹرا پارٹی انتخابات کی شق شامل کرائی پھر انہوں نے خود اس قانون پر عمل نہیں کیا، کسی اور پر ان کا گلہ نہیں بنتا۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں دن ایک جیسے نہیں رہتے، وقت بدلتا رہتا ہے، ہمیں عزم کرنا چاہیے کہ کسی سے سیاسی انتقام نہیں لینا چاہیے، پی ٹی آئی کے دور میں ہمارے پارٹی رہنمائوں پر منشیات اور کرایہ داری کے مقدمات بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ مفاہمت کا حامی رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں کا جائزہ لینا چاہیے، 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے کئے گئے، ایسا نہیں ہونا چاہیے، ہمیں مل کر ملک کو اس بھنور سے نکالنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے ایک حصے میں انتخابات درست اور دوسرے حصے میں غلط قرار دینا حقائق کے برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں ہمارے دور حکومت میں ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن تھا، ملک دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن چکا تھا، ہمیں ملک کو توانائی سمیت دیگر شعبوں میں درپیش مسائل حل کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے اور بلیم گیم میں نہیں پڑنا چاہیے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئین میں انتخابات کے انعقاد کے لئے 90 روز کا وقت مردم شماری سمیت دیگر پہلو بھی شامل ہیں، انتخابات کا معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں گیا، صدر پاکستان سمیت تمام فریقین کی رائے سے عام انتخابات کے لئے 8 فروری کی تاریخ مقرر کی گئی، ہم نے مقررہ وقت پر انتخابات کرائے۔