ایران پر اسرائیلی حملہ خطے میں اشتعال انگیزی ہے، حماس

غزہ (صباح نیوز)حماس نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کو خطے میں اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کے عہدیدار نے ایران پر اسرائیل کے حملے کو خطے میں اشتعال انگیزی قرار دیا اور کارروائیوں کے دائرہ کار کو بڑھانے کا مطالبہ کیا۔حماس کے سینیئر عہدیدار سمیع ابو زہری نے کہا کہ ہم غزہ میں نسل کشی کی جنگ اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ردعمل کے طور پر اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاج، بائیکاٹ اور کارروائیوں کے دائرہ کار کو بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مارچ میں حماس کی قیادت نے ایرانی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقات کی تھی جہاں اس ملاقات میں اس قرارداد کو انتہائی سراہا گیا تھا جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اقوام متحدہ کی قرارداد کی تعریف کی اور اسرائیل کے سیاسی اور عسکری اہداف کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا تھا۔ یاد رہے کہ جمعہ کی صبح اسرائیل کی جانب سے ایران پر میزائل اور ڈرونز داغے گئے تھے جنہیں ایرانی نظام نے تباہ کردیا تھا۔امریکی میڈیا سی بی ایس نیوز کو دو امریکی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر میزائل داغا ہے جبکہ ایرانی میڈیا کے مطابق اصفہان کی فضا میں 3 ڈرونز کو دیکھا گیا جنہیں ایرانی کے فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا۔

ڈرون مار گرانے کی تصدیق ایرانی حکام نے بھی کی تھی اور ایرانی فوج کے ایک سینئر کمانڈر سیووش میہندوست نے کہا تھا حملے میں کسی قسم کا جانی یا فوجی تنصیاب کو نقصان نہیں پہنچا۔ان کا کہنا ہے کہ اصفہان میں جو زوردار آواز سنی گئی وہ مشکوک اشیا پر فضائی دفاعی فائرنگ کی وجہ سے تھی۔اس حملے کے بعد امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ آج صبح ایران پر کیے جانے والے اسرائیلی حملوں میں امریکا کا کوئی کردار نہیں ہے۔دوسری جانب اسرائیل کی اس جارحیت کے بعد ایران نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فوری جوابی کارروائی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا تھا کہ حملے کے بیرونی ذریعے کی تصدیق نہیں ہو سکی، ہم پر کسی قسم کا بیرونی حملہ نہیں کیا گیا اور یہ حملے سے زیادہ دراندازی کی کوشش معلوم ہوتی ہے۔