امریکہ نے اقوام متحدہ میں فلسطین کیلئے مستقل رکنیت کی قرار داد کو ویٹوکردی


نیویارک (صباح نیوز)امریکہ نے اقوام متحدہ میں فلسطین کے لئے مستقل رکنیت کی قرار داد ویٹو کر دی ۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطین کی مستقل رکنیت کیلئے الجزائر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی،تاہم امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر فلسطین کو نظر انداز کرتے ہوئے رکنیت کی قرار داد کو ویٹو کر دیا  ۔سکیورٹی کونسل کے 15 رکنی ممبران میں سے 12 ممبران نے قرار داد کی حمایت کی، تاہم برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ اس قرار داد کے دوران غیر حاضر رہے۔جبکہ امریکہ کے اتحادی فرانس، جاپان اور جنوبی کوریا نے بھی اس قرار داد کی حمایت کی۔

اس قرار کے حق میں آنے والے ووٹس کو غیر ملکی میڈیا فلسطین کی جیت بھی قرار دے رہا ہے، جنہیں عالمی طور پر بھاری سپورٹ ملتی دکھائی دے رہی ہے۔جبکہ اب عالمی طور پر فلسطین کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین میں جاری انسانیت سوز واقعات اور بھوک و افلاس کے کرائسز پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ اس قرار داد میں تجویز دی گئی تھی کہ اقوام متحدہ کے 193 اراکین جہاں کوئی ویٹوز کی پاور نہیں، وہاں فلسطین کو 194 واں ممبر تسلیم کیا جائے۔واضح رہے 140 ممالک نے فلسطین کو تسلیم کر لیا ہے، جبکہ آنے والے دنوں میں مزید ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

دوسری جانب امریکی ڈپٹی سفیر رابرٹ ووڈ نے سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ ویٹو کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ ہم فلسطینیوں کی مخالفت کر رہے ہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں پارٹیز آپس میں مذاکرات کریں۔تاہم کچھ حلقے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت پسند امریکہ نے فلسطینیوں سے یہ جمہوری پلیٹ فارم چھینا ہے، جہاں افہام تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل ممکن ہے۔اسرائیل کے وزیر خارجہ نے قرارداد ویٹو کرنے پر امریکا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں شرمناک تجویز مسترد کر دی گئی، دہشتگردی پر فلسطینی ریاست کو انعام نہیں دیا جائے گا۔دوسری جانب فلسطینی ایوان صدر نے امریکی ویٹو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کا درخواست ویٹو کرنے کا اقدام غیر منصفانہ اور غیر اخلاقی ہے، امریکی اقدام کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔