کوئٹہ (صباح نیوز)نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پہاڑوں پر بیٹھے لوگ مرکزی دھارے کا حصہ بنیں، ریاستی رٹ کی عملداری پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سرفراز بگٹی 41 ووٹ لے کر بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہونے کے بعد عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ نومنتخب وزیر اعلی بلوچستان کی تقریب حلف برداری کوئٹہ میں منعقد ہوئی، گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے نومنتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیا۔تقریب حلف برداری میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری فیصل کریم کنڈی سمیت اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔
حلف اٹھانے کے بعد بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ ، حقوق بندوق سے نہیں پارلیمان سے ملیں گے، یہاں بیٹھے تمام لوگ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان بڑے چیلنجزکا سامنا کر رہا ہے، بلوچستان کو گورننس، دہشت گردی اور ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔سردار سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کو پیپلزپارٹی ہی بچا سکتی ہے، ہم دن رات محنت کریں گے، ایک لمحہ بھی چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ مفاہمت کی سیاست ملک کی ضرورت ہے، تعلیمی سیکٹر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے، 18ویں ترمیم کے بعد تمام ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے، مِل کر گورننس سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔
نومنتخب وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ ریاستی رٹ کی عملداری پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پہاڑوں پر بیٹھے لوگ مرکزی دھارے کا حصہ بنیں، پہاڑوں پر موجود نوجوان واپس آئیں، تشدد ترک کردیں۔انہوں نے کہا کہ حقوق بندوق سے نہیں پارلیمان سے ملیں گے، آئین کی حدود میں رہتے ہوئے جدوجہد کریں، بلوچستان کو اگر کچھ ملنا ہے تو پارلیمان سے ملے گا۔سرفرازبگٹی نے کہا کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے، ہم سب مل کر بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔