کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے ہائی کورٹ کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ آمرانہ فیصلہ ہے تعلیمی اداروں میں سیاست تو پڑھائی جاتی ہے، اب تعلیمی اداروں میں سیاست پر پابندی کیسی لگائی جاسکتی ہے تعلیمی اداروں کے ماحول کو خراب کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے تعلیمی اداروں میں مثبت سرگرمیاں کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ۔اسلامی جمعیت طلباء دور جدید کے چیلنجزکا مقابلہ کرنے کیلئے طلباء اورنوجوانوں کو تعلیم سے لیس کرکے تیار رکھیں تعلیم ہماراہتھیارہونا چاہیے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلامی جمعیت طلباء تین روزہ تربیہ کیمپ سے دورجدید کے چیلنجزاور ہمارارویہ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں ایک طرف کو سیاسیات پڑھایا جاتا ہے دوسری طرف اسی مضمون سیاست کے کرنے پر پابندی کسی صورت پرٹھیک نہیں
جماعت اسلامی اس فیصلے کی مذمت اور مخالفت کرتے ہیں اسلامی جمعیت طلباء کی تعلیمی خدمات روز روزشن کی طرح عیاں ہے جدید چیلنجز کا ہم اسی وقت مقابلہ کر سکتے ہیں ہم ہمارے بچے جوان عصری ودینی پر خصوصی توجہ دیں وقت ضائع نہ کریں انشاء اللہ تعلیم سے لیس ہوکر ہم دنیا کی چیلنجزکا مقابلہ قوم کی خدمت کریں گے ۔جمہوریت خدمت اور سیاست میں دیانت داری اخلاص نیک نیتی ضروری ہے ملک کی خدمت دیانت دارلوگ مخلصانہ سیاست کے ذریعے کر سکتے ہیں سیاست کو کاروبار بنانے سیاست کو آمریت وعسکریت بنانے والے ہمارے خیر خواہ نہیں سیاست میںعسکریت آمریت بدعنوانی کرپشن وکمیشن نے جگہ لے لیا ہے۔ طلباء برادری انشاء اللہ تعلیم سے لیس ہوکر اسلامی تعلیمات کے ذریعے قوم کو ترقی وخوشحالی کی راہ پرگامزن کریں گے ۔بلوچستان کے وسائل کی حفاظت اورمسائل کو حل تعلیم یافتہ دیانت دارلوگ ہی کر سکتے ہیں بلوچستان کو حقوق ملنے سے عوام خوشحال ہوں گے لاپتہ افرادکی بازیابی ،بارڈرٹریڈبحال کرنے اورحقوق کے حصول کیلئے ہم ہر پلیٹ فارم استعمال کریں گے #