کراچی(صباح نیوز) سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سندھ بھر کی لوکل کونسلز، ٹاؤن و میونسپل کمیٹیز اور یوسیز کی کارکردگی کو سوالیہ نشان قرار دیتے ہوئے محکمہ بلدیات کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری سے سندھ بھر کی میونسپل کارپوریشنز، ضلع کونسلز،ٹاؤن و میونسپل کمیٹیز اور یوسیز کو ماہانہ جاری ہونے والے او زی ٹی فنڈز، اخراجات اور کونسلز کے تمام ملازمین کی ڈیٹا پر مبنی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
پی اے سی نے لوکل کونسلز میں سالانہ 80 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات پیٹرول پر خرچ کئے جانے کے معاملے کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات کو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ جمعرات کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں ہوا اجلاس میں کمیٹی کے رکن مخدوم فخرالزمان سمیت سکھر ڈویزن کی ضلع کونسلز کے چیف آفیسرز، میونسپل کمیٹیز کے چیف میونسپل آفیسرز نے شرکت کی۔
اجلاس میں سکھر ڈویزن کی لوکل کونسلز کی سال 2019سے سال 2022ع تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں میونسپل کمیٹی پنوعاقل کی جانب سے سالانہ پیٹرول پر 80 لاکھ روپے اور گاڑیوں کی مینٹیننس پر 10 لاکھ روپے خرچ کرنے کا انکشاف سامنے آیا۔میونسپل کمیٹی پنو عاقل کے سی ایم او نے پی اے سی کو بتایا کے میونسپل کمیٹی کے چیئرمین صرف ماہانہ 600 لیٹر پیٹرول استعمال کرتے ہیں باقی میونسپل کمیٹی کی 17 گاڑیوں کو پیٹرول دیا جاتا ہے جن کے پیٹرول کی مد میں سالانہ اخراجات 80 لاکھ روپے ہیں۔پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے استفسار کیا کے وزرا کی پیٹرول کی لمٹ بھی ماہانہ 3 سے 4 سو لیٹر سے زائد کی نہیں ہے تو چیئرمین میونسپل کمیٹی کیسے ماہانہ 600 لیٹر پیٹرول استعمال کر رہے ہیں پی اے سی چیئرمین نے لوکل کونسلز میں پیٹرول پر سالانہ 80 لاکھ روپے خرچ ہونے والے معاملے کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات کو انکوائری کا حکم دے دیا۔ پی اے سی نے میونسپل کمیٹی پنوعاقل کی جانب سے 79 لاکھ روپے ٹیکس کی مد میں وصول کرنے کے باوجود سرکاری خزانے میں جمع نہ کرانے کا نوٹس لیتے ہوئے میونسپل کمیٹی کو 15 دن میں ٹیکس کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
پی اے سی نے میونسپل کمیٹی پنوعاقل کیجانب سے منظوری کے بغیر 63 ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتیاں کرنے پر اور اس وقت کے متعلقہ افسر کو معطل کرنے کا بھی حکم جاری کردیا۔پی اے سی چیئرمین نے ضلع کونسل گھوٹکی کیجانب سے ٹینڈرز کے بغیر 3 کوٹیشنز پر کروڑ روپے خرچ کرنے پر برھمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے لوکل کونسلز میں 95,95 ہزار کی کوٹیشنز پر رقم نکالنا معمول بن گیا ہے اب یہ طریقہ نہیں چلے گا۔لوکل۔کونسلز کوٹیشن کے بجائے ٹینڈر کرکے کام کروائیں۔اجلاس میں روھڑی میونسپل کمیٹی میں 772 ملازمین ہونے اور ماہانہ 7 کروڑ 54 لاکھ کا او زی ٹی فنڈ جاری ہونے کا انکشاف سامنے آیا جس کے بعد پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے سندھ بھر کی کی میونسپل کارپوریشنز،ضلع کونسلز، ٹاون و میونسپل کمیٹیز اور یوسیز کو ماہانہ جاری ہونے والے او زی ٹی فنڈز، اخراجات اور کونسلز کے تمام ملازمین کی ڈیٹا پر مبنی تفصیلات محکمہ بلدیات سے طلب کرلی ہیں۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے اربوں روپے لوکل کونسلز پر خرچ ہونے کے باوجود دیھی علاقے تو کیا شھروں کی بھی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔