صاحبزادہ ابوالخیر زبیر سے اسد اللہ بھٹو کی قیادت میں جماعت اسلامی وفد کی ملاقات، اے پی سی میں شرکت کی دعوت

حیدرآباد (صباح نیوز)ملی یکجہتی کونسل اور جے یو پی کے مرکزی صدر صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر سے سینئر رہنما اسداللہ بھٹو کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات اور انہیں جماعت اسلامی کی جانب سے 12 جنوری کو سکھر میں بدامنی اور ڈاکو راج کے خاتمے کیلئے ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے سندھ میں بدامنی پاراچنار کی صورتحال اور مدارس رجسٹریشن بل پر حکومتی رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت کچھ ہوش کے ناخن لے اور قیام امن کے لیے اپنی ذمے داری پوری کرے۔

اس موقع پر سندھ کے سابق امیر محمد حسین محنتی، عبدالوحید قریشی، حافظ طاہر مجید، مجاہد چنا، حنیف شیخ، سفیان ناصر بھی موجود تھے۔ صاحبزادہ ابوالخیر نے کہاکہ سندھ کی تعمیر و ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے سندھ میں امن ناگزیر ہے اس حوالے سے جماعت اسلامی کی اے پی سی کا خیرمقدم اور امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں کی بھرپور تائید کرتے ہیں۔سندھ باب الاسلام اور امن و محبت کی سرزمین ہے مگر اس وقت چاروں صوبوں میں بدامنی کے حوالے سے حالات بد بتر ہوتے جارہے ہیں۔کراچی تا کشمور پورا سندھ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے خاص طور پر کشمور سمیت بالائی سندھ کے اضلاع میں بدامنی اغواء برائے تاوان اور لوگوں سے لوٹ مار کے واقعات تشویشناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اے پی سی  میں شریک تمام سیاسی وسماجی جماعتیں وکلائ   صحافی اور سول سوسائٹی سندھ میں امن کی بحالی کے حوالے سے عملی اقدامات کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل مرتب کریں گے تاکہ عوام کو ڈاکو راج سے نجات مل سکے۔اسداللہ بھٹو نے کہاکہ سندھ میں قیام امن اور دریائے سندھ سے 6نہریں نکالنے کا منصوبہ سندھ کے عوام کے لیے زندگی و موت کا مسئلہ بن گیا ہے۔ پارہ چنار سے سندھ میں ڈاکوراج تک حکومت قیام امن اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ جماعت اسلامی کی ای پی سی میں تمام سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کر امن کی بحالی کے لیے لائحہ عمل مرتب کریں گی۔ ان شاء اللہ یہ اے پی سی امن کی بحالی کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہوگی۔دریں اثناء وفد نے ترقی پسند ہائوس پہنچ کر ڈاکٹر قادر مگسی کا دعوت نامہ مرکزی رہنما قادر چنا کے حوالے کیا۔ اس موقع پر مقامی صدر جان محمد جونیجو ودیگر بھی موجود تھے۔#