بلوچستان کے وسائل، عوا م اور دولت کو لٹیروں سے آزاد کرائیں گے، مولانا ہدایت الرحمان بلوچ


ڈیر مراد جمالی (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان اوررکن صوبائی اسمبلی مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے وسائل عوا م اوردولت کو لٹیروں سے آزادکرائیں گے ،عوام ساتھ دیں تاکہ ایک لاکھ افراد کوئٹہ میں جمع کرکے حکمرانوں، مقتدر قوتوں اورملت دشمنوں سے وسائل ،حقوق اور دولت لیکر عوام پر خرچ کریں، لاپتہ افراد کو بازیاب اور سیکورٹی فورسز کے مظالم ولوٹ مار سے عوام کو نجات دے دیں، بلوچستان کے لوگ ان ظالموں کی وجہ سے اندھیروں میں علاج تعلیم اورترقی سے محروم ہیں، تعلیمی اور صحت کے ادارے تباہ ہیں معیاری تعلیم ،علاج اور ترقی وخوشحالی پربلوچستان کے عوام کا بھی حق ہے حکومتوں کیساتھ میڈیا اورقومی جماعتیں بھی ہمار ی پسماندگی غربت اورمسائل کے ذمہ دارہیں ،ہمیں اسلحہ ،چیک پوسٹ ،سیکورٹی فورسزنہیں تعلیم ،کتاب اورقلم کی ضرور ت ہے ۔

امن کے نام پر اسلحہ برداروں نے وسائل پر قبضہ اورمسائل میں اضافہ کردیا ہے۔ ایف سی والے بسکٹ ،راشن ،خوردنی اشیاء اور ایرانی تیل کے بجائے اسلحہ ،منشیات والوں کو کیوں نہیں پکڑتے۔ایف سی والے مائوں بہنوں ٹرانسپورٹرزکی تضحیک نہ کریں ۔مختلف طبقات نے ہمیں غلام بنایا ہے،حکمران ہمیں کیڑے مکوڑے سمجھ رہے ہیں ۔جماعت اسلامی لوگوں کو سیاسی غلامی سے نجات دلاکر حقوق عزت واحترام دلائیں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈیرہ مرادجمالی نصیرآبادمیں پریس کلب چوک میں عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جبکہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر صوبہ بشیراحمدماندائی ،نائب امیر صوبہ وایم پی اے عبدالمجید بادینی نے کہاکہ لوگوں نے جماعت اسلامی کے ممبران اسمبلی پر ایک روپے کی کرپشن ثابت کی تو پھانسی دی جائے قوم کو تعلیم،روزگار دیکر منشیات،بے راہ روی ،پسماندگی اورغربت سے ناتج دلائیں گے بدقسمتی سے ہمارے عوام کو تعلیم میسر ہے نہ علاج ۔بدعنوانی اوربدامنی لاپتہ افراد سب سے بڑے مسائل ہیں۔ہم انشاء اللہ دوسال کے اندراپنے اپنے علاقوں میں ممبران سمبلی کے ذریعے تبدیلی لائیں گے۔جلسہ عام سے نائب امیر صوبہ پروفیسرمولانا محمد ایوب منصور،ڈاکٹرعطاء الرحمان ،پروفیسر محمد ایوب ابڑو،میر خرم فتح بھنگر،خاوند بخش مینگل،امیر ضلع نصیرآبادعبدالرشید مستوئی ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

جلسہ عام میں ضلع نصیرآباد کو پرامن، ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے عوامی چارٹرمیں مطالبہ کیا گیاکہ امن و امان کی بدترین صورتحال ، چوری ،ڈکیتی موتر سائیکل چھیننے اور بجلی ٹرانسفارمرچوری کے واقعات روز کا معمول ہیں ، عوام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیئے جائیں ۔ ڈیرہ مراد جمالی شہر میں عرصے سے آباد عوام کو مالکانہ حقوق سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے شہری نہ اپنے گھر کو پختہ کر سکتے ہیں اور نہ ہی مرمت ۔ آخر یہ ظلم کب تک رہے گا ۔ یہاں کے باسیوں کو مفت الاٹمنٹ کا حق دلایا جائے۔ ڈیرہ مراد جمالی شہر میں بے ہنگم رش سے بچنے اور مسافروں کی سہولت کیلئے ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس کی تکمیل جلد سے جلد مکمل کی جائے ۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھی کینال کی تعمیر میں تاخیری حربے ختم کر کے بروقت مکمل کیا جائے۔ نصیرآباد بلوچستان کا گرین بیلٹ ہے ۔ گندم اور چاول کی پیداوار کے علاوہ چنا، سرسوں اور سبز یات وافر مقدار میں کاشت ہوتی ہیں ۔ جو نہ صرف نصیرآباد بلکہ بلوچستان کیلئے خوراک اور نقد پیداوار کا بہت بڑا ذریعہ ہے، تاہم یہاں کے زمینداروں کو نہ بقدر ضرورت زرعی پانی ملتا ہے اور نہ ہی ان کی فصلوں گندم ، چاول اور سبزیات مناسب قیمت ملتا ہے۔ نہ کھیت سے منڈی تک پکی سڑکیں ہیں ، جبکہ مشینری ، تیل ، بیج ، کھاد اور ادویات کی قیمتیں آسمان سے لگی ہیں ، اس استحصال کا فوراً خاتمہ کیا جائے۔ڈیرہ مراد جمالی میں ٹریفک ، پینے کا پانی، صحت ، تعلیم ، بجلی ، گیس ، سیوریج اور دیگر بنیادی سہولیات کی ابتر صورتحال نے ایک لاکھ سے زاہد آبادی کے شہر کو اذیت گاہ میں تبدیل کیا ہے۔ ان مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں اور خصوصاً شہر کی سیوریج سسٹم کی بہتری اور بحالی کیلئے میگا پراجیکٹ منظور کی جائے۔بجلی اور گیس کی بے رحم لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے ، جس کی وجہ سے موسم سرما اور موسم گرما میں عوام ، بچے اور طلبہ اذیت کا شکار ہیں ۔نوجوانوں کے احساس محرومی کو ختم کیا جائے، میرٹ کی بنیاد پر تعلیم ، روزگار ، مثبت سرگرمیوں کی سہولیات اور منشیات کے خاتمے کیلئے واضح اقدامات کیے جائیں ۔

ضلع بھر میں صاف پانی کی فراہمی ، تعلیم ، صحت ، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات کی ابتر صورتحال کا خاتمہ کر کے عوام کے معیار زندگی بلند کیا جائے ۔ٹال پلازہ ڈیرہ مرا د جمالی پر ایف سی چیک پوسٹ عوام ، تاجر اور زمینداروں کیلئے اذیت کا باعث ہے۔نہ تاجر ٹول پلازہ سے اپنے کاروبار کیلئے کھاد ، چینی اور آٹا لا سکتا ہے اور نہ ہی زمیندار اپنے فصلات کیلئے کھاد اور بیج لا سکتا ہے۔ عوام ، تاجر اور دزمینداروں کو اس اذیت سے نجات دلائی جائے نصیرآباد میں سرکار ، جاگیردار اور متعصب عوامی نمائندوں کی گٹ جوڑ کی وجہ سے عوام سخت مشکل اوار تکلیف میں مبتلا ہے ۔ کسی سرکاری دفتر میں بغیر سفارش اور رشوت سے کام نکالنا مشکل ہے۔ عوام کو اس تکلیف سے نکالا جائے ۔نوتا ل کسٹم بھی نصیرآباد کے محنت پیشہ نوجوانوں اور چھوٹے تاجروں اور تیل کے کاروبار سے منسلک لوگوں کیلئے تکلیف کا باعث ہیں ۔ جو چیزیں کوئٹہ کے مارکیٹوں میں سرِ عام بکتے ہیں اور جو تیل مستونگ کے تیل منڈی میں سرِ عام بکتا ہے وہ یہاں کیوں غیر قانونی ہے ۔ اس ظلم سے نصیرآباد کے نوجوانوں اور چھوٹے کاروباری طبقے کو نجات دلائی جائے۔تحصیل چھتر ، لانڈھی ، میرحسن اور منجھوشوری میں سرکاری دفاتر ، گرلز اور بوئز کالج اور ہاسپیٹل اور بینک کی سہولت فراہم کر کے اور عوام اور تاجر برادری کی مشکل دور کی جائے۔ جماعت اسلامی نصیرآباد آج کے اس عظیم الشان جلسہ عام کے شرکاء کی توسط سے حکام بالا اور خصوصاً ڈپٹی کمشنر نصیرآباد سے مطالبہ کرتا ہے کہ عوام کی سہولت اور ریلیف کیلئے چارٹر میں شامل مطالبات کو 15فروری 2025 تک منظور کر کے عوام کو ریلیف دی جائے۔