وزیراعلی خیبرپختونخوا کے زیرصدارت اجلاس، الیکشن کیلئے حکومتی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا

 پشاور(صباح نیوز) نگراں وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبائی حکومت کی تیاریوں کا مفصل جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں  متعلقہ صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، آئی جی  پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور آر پی اوز نے  بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تیاریوں اور اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں پہلی دفعہ ضم شدہ اور بندوبستی اضلاع میں بیک وقت صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں، صوبے میں قومی اسمبلی کی 45 اور صوبائی اسمبلی کی 115 جنرل نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ عام انتخابات کے لیے صوبے میں 15737 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، ان میں سے 4812 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین، 6581حساس جبکہ 4344 نارمل قرار دئے گئے ہیں، 1919 پولنگ اسٹیشنز برفانی علاقوں میں ہوں گے۔خیبر پختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد دو کروڑ 16 لاکھ 92 ہزار 381 ہے، ضم اضلاع اور جنوبی اضلاع کے حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر 11 سیکیورٹی اہلکار فی پولنگ اسٹیشن تعینات کیے جائیں گے، باقی اضلاع کے حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر 7،7 سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ضم اور جنوبی اضلاع کے حساس پولنگ اسٹیشنز پر بھی 7، 7 جبکہ نارمل پولنگ اسٹیشنز پر چار،چار اہلکار تعینات کیے جائیں گے،باقی اضلاع کے حساس پولنگ اسٹیشنز پر پانچ، پانچ جبکہ نارمل پولنگ اسٹیشنز پر چار، چار اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔اجلاس میں بتایا گیا  کہ صوبائی حکومت کو انتخابات کے لیے 115430 سیکیورٹی اہلکار درکار ہوں گے  جبکہ صوبائی حکومت کے پاس 89959 اہلکار دستیاب ہیں، اس طرح 25471 سیکیورٹی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔دوران بریفنگ  متعلقہ حکام نے  بتایا کہ فرنٹئیر کور کے چار ونگز اور فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 165 پلاٹونز کی فراہمی کے لیے معاملہ وزارت داخلہ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے جبکہ وزیر اعلی کی خصوصی ہدایت پر عام انتخابات کے لیے مختلف صوبائی محکموں سے 26213 اضافی اہلکاروں کا بندوبست کیا گیا ہے۔

انتخابات کے دن امن و امان کی مانیٹرنگ کے لیے محکمہ داخلہ میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ کنٹیجنسی پلان ترتیب دیے گئے ہیں، عام انتخابات کے لیے سیکیورٹی پلانز کے علاوہ ریسکیو ایمرجنسی پلانز ، ہیلتھ ایمرجنسی پلانز بھی ترتیب دیے گئے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پولنگ اسٹیشنز میں تنصیب کے لیے 5552 سی سی ٹی وی کیمرے دستیاب ہیں، اور مزید 11668 کیمروں کی فراہمی کے لئے 986 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔خصوصی افراد کی سہولت کے لیے 11689 پولنگ اسٹیشنز میں ریمپس موجود ہیں جبکہ مزید 1536 ریمپس تعمیر کیے جارہے ہیں۔برفانی علاقوں میں انتخابی عمل کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے پلانز ترتیب دیے ہیں، برفانی علاقوں میں انتخابات کے انعقاد کے لیے سڑکوں سے برف ہٹانے کے لیے درکار مشینری اور افرادی قوت کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔دوران بریفنگ  متعلقہ حکام نے بتایا کہ عام انتخابات کے پرامن، صاف اور شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہر سطح پر تمام شراکت داروں کے درمیان کوآرڈینیشن کا ایک جامع نظام وضع کیا گیا ہے، پولنگ کے دن سرکردہ سیاسی رہنماں کی سیکیورٹی کے لیے ڈی پی اوز کی سطح پر پلان ترتیب دیے جارہے ہیں۔دوران اجلاس نگراں وزیراعلی خیبرپختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے کہا کہ نگراں صوبائی حکومت عام انتخابات کے پر امن، صاف اور شفاف انعقاد کے لیے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے گی۔انہوں نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام ڈویژنل کمشنرز، آر پی اوز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز عام انتخابات سے متعلق صوبائی حکومت کے پلانز اور فیصلوں پر من و عن عملدرآمد یقینی بنائیں، مقامی انتظامیہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان اور انتخابی عملے کو ہر ممکن تعاون کی فراہمی یقینی بنائے۔نگراں وزیراعلی نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کے احکامات اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، عام انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبائی حکومت کی تمام مشینری اور وسائل دستیاب ہوں گے۔جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ  نے مزید ہدایت کی کہ  انتخابات کے پرامن، صاف اور شفاف انعقاد کے لیے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ اپنی ذمہ داریوں کی بطریق احسن انجام دہی کو یقینی بنائیں، صوبائی حکومت اس مقصد کے لیے درکار تمام وسائل اور تعاون کی فراہمی ممکن بنائے گی۔۔۔