اسلام آباد(صباح نیوز)آکسفورڈ یونیورسٹی پریس (او یو پی) تین روزہ اسلام آباد لٹریچر فیسٹیول (آئی ایل ایف) کے نویں ایڈیشن کی میزبانی کرے گا۔ ادبی میلہ 3 تا 5 نومبر 2023 گندھارا سٹیزن کلب F-9 کے وسیع و عریض پارک میں ہوگا، جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔فیسٹیول کا عنوان ‘People, Planet, Possibilities’ ہے۔ فیسٹیول میں کلیدی نوٹ، دلچسپ مباحثات، کتابوں کی رونمائی اور فلموں سمیت دیگر کی نمائش کی جائے گی۔فیسٹیول کا افتتاح آج جمعہ 3 نومبر کو ہوگا، جس میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔ ارشد سعید حسین، منیجنگ ڈائریکٹر، آکسفورڈ یونیورسٹی پریس؛ جین میریٹ، برطانیہ کی ہائی کمشنر؛ اور خالد محمود، منیجنگ ڈائریکٹر، گیٹز فارما پرائیویٹ لمیٹڈ فیسٹیول کے افتتاحی روز خطاب کریں گے۔
تقریب میں نامور برطانوی مصنفہ اور مورخ وکٹوریہ شوفیلڈ، اور اردو کے ممتاز شاعر افتخار عارف کے خصوصی خطاب بھی شامل ہوں گے۔ ادب کے حوالے سے ایک خوبصورت پرفارمنس سے تقریب کا اختتام ہوگا۔اردو شاعری کا جشن منانے کی روایت کے مطابق افتخار عارف کی صدارت میں ایک عظیم الشان مشاعرہ ہوگا۔ فیسٹیول کی دوسری اور تیسری شام استاد حامد علی خان کے ساتھ محفل غزل کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر ملیحہ لودھی اور ناصرہ زبیری جیسے نامور ماہرین ادبی اور معلوماتی مباحثوں کی میزبانی کریں گے۔ تین روزہ فیسٹیول میں مختلف موضوعات پر مباحثے ہوں گے، جن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا بڑھتا ہوا کردار، عصری ادب، کاروباری حرکیات میں تبدیلی اور خارجہ پالیسی سمیت دیگر اہم موضوعات شامل ہیں۔
برطانیہ کے معروف امتحانی بورڈ ‘OxfordAQA’ کو متعارف کرانا بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ جو امتحانات کے حوالے سے عالمی سطح پر معروف ہے اور جلد ہی پاکستان میں ترجیحی آپشن کے طور پر دستیاب ہوگا۔او یو پی کے منیجنگ ڈائریکٹر ارشد سعید حسین نے ادبی میلوں کو پذیرائی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایل ایف اور کے ایل ایف دونوں معاشرے میں اخلاقی اور ثقافتی نقطہ نظر کو بحال کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ اسلام لٹریچر فیسٹیول کے نویں ایڈیشن کا اہتمام CDA، Getz Pharma Pakistan، Kaizen Paint Pvt Ltd، برٹش کونسل اور دیگر کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ آئی ایل ایف نے ادب کے شائقین کے دلوں میں خاص مقام بنالیا ہے، جس میں اسلام آباد اور اس کے گرد و نواح سے زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔ یہ فیسٹیول ادبی کارناموں کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے، جس میں انسانی تہذیب کے ارتقا میں بڑے پیمانے پر فکری تخیل پر خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔