نواز شریف کی واپسی کا خیر مقدم، جلسے سے انکاخطاب مفاہمت، قومی ترجیحات اور ایجنڈے پر تھا،لیاقت بلوچ


لاہور (صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، قائمہ کمیٹی سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائدمیاں نواز شریف کی طویل مدت بعدوطن واپسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے  کہا ہے کہ مینار پاکستان جلسہ عام سے ان کا خطاب مفاہمت، قومی ترجیحات اور قومی ایجنڈ ے پر تھا،نواز شریف کی ایک بار پھر پاکستان واپسی اسٹیبلشمنٹ سے مفاہمت کے بعد ہی ممکن تھی۔

لیاقت بلوچ نے ملتان، خانیوال اور لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ مینار پاکستان جلسہ عام سے نواز شریف کا خطاب مفاہمت، قومی ترجیحات اور قومی ایجنڈہ پر تھا،میاں نواز شریف کی آمد کی تیاریوں میں مسلم لیگ ن نے اپنا سب کچھ داؤ پر لگایا ہے، میاں نواز شریف پی ڈی ایم اور پی پی پی کی اتحادی حکومت کے 16 ماہ کی ناکامیوں، بربادیوں سے جان نہیں چھڑاسکیں گے ،عوام مہنگائی، بجلی کے بلوں کے بوجھ تلے سسک رہے ہیں ،نواز شریف کی ایک بار پھر پاکستان واپسی اسٹیبلشمنٹ سے مفاہمت کے بعد ہی ممکن تھی،اسٹیبلشمنٹ خود اپنا بھی محاسبہ کرے کہ اقتدار میں لانے، اقتدار گرانے، شخصیتوں اور بیانیے کے بت تراشنے اور اپنے بتوں کی ازخود شکنی نے ملک کو بڑے بحرانوں سے دوچار کردیا ہے ،یہ امر طے شدہ ہے کہ آزمائے گئے دھڑے ناکام، نااہل، مفاد پرست اور کرپٹ تھے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو صاف شفاف غیرجانبدارانہ انتخابات کی ضرورت ہے.،انتخاب سے فرار یا التوا آئین، جمہوریت سے بغاوت ہوگی،الیکشن کمیشن آف پاکستان جنوری کا آخری اتوار 28 جنوری الیکشن کا اعلان کردے،استحکام صرف اور صرف الیکشن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس کا طوفان الاقصیٰ آپریشن ہر اعتبار سے کامیاب اور اپنے اہداف کو حاصل کررہا ہے،1987سے 2023تک 30ہزار فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں ،یہ بڑی قربانیاں آزادی کے حصول کے لیے ہیں،حماس کے طوفان الاقصی آپریشن سے مسئلہ کشمیر دنیا بھر میں اجاگر ہوا ہے ،اسرائیلی صیہونی ظلم و جبر اور بربریت ازسر نو بے نقاب ہوگئی ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ و برطانیہ اپنے عزائم میں ناکامی پر انسانیت کی قتل و غارت گری کے لئے صیہونی ناجائز ریاست کی پشت پناہی آشکار ہوگئی اور مسلم ممالک بھی امریکہ کے آہنی سازشی جال کے حصار سے آزاد ہوگئے ہیں،عالم اسلام قراردادی تماشائی نہ بنے رہیں، تمام مسلم ممالک کے سربراہ فوری طور پر جمع ہوں ،سعودی عرب ہی اس میزبانی کا حق دار ہے ،عالم اسلام کے اتحاد کے لئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور نوجوان ولی عہد محمد بن سلمان کے لئے ماضی کی طرح امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی اور قیادت کا بہترین موقع ہے ،ملت اسلامیہ کی یہی تمنا اور خواہش ہے ،اسرائیل کے ظالمانہ جارحانہ عزائم کو روکنے کے لیے اس کا معاشی، سفارتی بائیکاٹ کیا جائے۔