امیرجماعت اسلامی پنجاب وسطی محمدجاویدقصوری کی جانب سے قوم کوعید مبارک

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے پر مسرت موقع پر پوری پاکستانی قوم اور عالم اسلام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں،اللہ تعالیٰ پوری ملت اسلامیہ کی عبادات اور قربانیاں اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ قربانی کا اصل مقصد اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لئے نفسانی خواہشات کی قربانی ہے، وطن عزیز معاشی لحاظ سے مشکل حالات سے دوچارہے، لیکن ہمیں ایثار اور قربانی جیسے جذبات کو بروئے کار لانے کی اشد ضرورت ہے۔ قربانی ایک رسم نہیں بلکہ ایک جذبہ ہے،جس کا مقصد اپنی متاع حیات کو اللہ کے راستے میں قربان کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جو ظلم غزہ میں ڈھایا جا رہا ہے اور غزہ میں تقریباً 40 ہزار افراد کو شہید کردیا گیا، جن میں شیر خوار بچے بھی شامل ہیں۔ عالمی برادری کے مردہ ضمیر کو جھنجوڑ رہا ہے ۔ کشمیریوں پر جو ظلم بھارت ڈھائے رہا ہے، اس کی بدترین مثال عصر حاضر میں نہیں ملتی ۔ مقبوضہ کشمیر کی وادی  نہتے اور بے گناہوں کے خون سے سرخ ہوچکی ہے۔اللہ تعالیٰ کے حضور ہم سب دست و دعا ہیں کہ فلسطین کے عوام اور کشمیریوں کو ان کی آزادی کا حق ملے تاکہ وہ دنیا کی دیگر آزاد قوموں کی طرح ترقی اور خوش حالی کی دوڑ میں آگے بڑھ سکیں۔انہوںنے کہا کہ عوام عید قربان پر قربانی کے جانوروں کی کھالیں جماعت اسلامی کو دیں تاکہ عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رہئے۔ جماعت اسلامی خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہو کر بلا تفریق عوام کے فلاح و بہبود کے لئے میدان میں موجود ہے ۔زلزلہ ہو یا سیلاب  جماعت اسلامی اولین دستہ کے طور پر اپنے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ کام کیا ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹینرزایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں 68 لاکھ 8 ہزار جانوروں کی قربانی کا اندازہ ہے۔ 33 لاکھ بکرے اور ساڑھے 28 لاکھ گائے ذبح کئے جائیں گے۔ جبکہ ایک لاکھ 65 ہزار بھینسیں اور 99 ہزار اونٹ بھی عید قرباں پر ذبح ہونگے۔ ملک میں 3 لاکھ 85 ہزار بھیڑوں کے بھی قربان ہونے کا تخمینہ ہے۔ گائے کی کھالیں 4 ارب 29 کروڑ روپے تک رہنے کا تخمینہ ہے، جبکہ بکرے کی کھالیں 1 ارب 40 کروڑ 25 لاکھ روپے تک رہیں گی۔رواں سال قربانی کے جانوروں کی کھالیں 6 ارب روپے کی ہونگی۔ کیمیکل پروسیسنگ کے بعد کھالوں کی مالیت 18 ارب روپے ہوگی۔ جبکہ چمڑا ویلیو ایڈ ہو کرجیکٹ، جوتا یا کچھ اور بناکر بیچیں تو مالیت 35 ارب روپے تک پہنچ جائے گی ۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اشرافیہ سے قربانی کی بھیک مانگ کر اپنی پوزیشن واضح کر دی ہے ۔اگر حکمران سنجیدہ ہیں تو اپنے غیر ملکی اثاثہ جات پاکستان واپس لائیںتاکہ دوسروں کا اعتماد بھی بحال ہو ۔ محض زبانی کلامی اقدامات سے کچھ نہیں ہو گا ۔ وزیر اعظم شہاز شریف اگر واقعی سنجیدہ ہیں اشرافیہ کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے تو انھیں بجٹ میںدی جانے والی39سو ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کر دیں۔معاشی استحکام میں مد د مل سکتی ہے