جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مجلس شوری کاملک کی سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار


پشاور(صباح نیوز)جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کی صوبائی مجلسِ شوری کا اجلاس المرکز الاسلامی پشاور میں صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع سمیت دیگر ذمہ داران اور شوری اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور قرارداد پیش کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم کی موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں بدامنی، مہنگائی  وبیروزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہواہے۔ تسلسل سے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں۔ باجوڑ سانحہ اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ جس میں پچاس سے زیادہ شہادتیں ہوئی ہیں۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ چونکہ صوبہ کے اندر امن وامان کا قیام حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ جس میں حکومت ناکام رہی ہے۔ اس لئے صوبے کی موجودہ نگران حکومت کو فورا مستعفی ہونا چاہیئے۔قرارداد میں کہا گیا کہ گیس، بجلی، پیٹرول، ڈیزل اور اشیا خوردنی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے عوام خودکشیوں پر مجبور ہورہے ہیں اور عام شہریوں کے لیے بچوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا مشکل ہوگیا ہے۔ پیٹرول اور ڈیز ل کی قیمتوں میں تقریبا 20روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جماعت اسلامی کی صوبائی شوری کا یہ اجلاس پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کو یکسر مسترد کرتی ہے اور شوری یہ مطالبہ کرتی ہے کہ یہ اضافہ فوری واپس لیاجائے۔قرارداد میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صوبائی گورنر اور پوری صوبائی کابینہ دستور پاکستان کے تقاضوں کے برخلاف جانبدار اور پی ڈی ایم کی جماعتوں سے تعلق رکھتی ہے اور اسے ہرگز غیر جانبدار قرار نہیں دیاجاسکتا۔ اس کے ساتھ پوری صوبائی کابینہ بشمول گورنر کرپشن میں ملوث ہے اور ہر کام سیاسی وابستگیوں اور رشوت کی بنیادپر کر رہے ہیں۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ چونکہ نگران حکومت غیر جانبدار نہیں اور الیکشن کمیشن نے بھی اس بات کی نشاندہی کی ہے۔ اس لیے پوری صوبائی نگران کابینہ کو برطرف کیاجائے۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ ملاکنڈ ڈویژن اور قبائلی ضم شدہ اضلاع کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا اور سینٹ میں متفقہ قرارداد بھی پاس کی گئی تھی کہ 2033 تک یہاں ٹیکس لاگو نہیں کیے جائینگے۔ اس لیے 2033 تک ٹیکس استثنی کے لیے صوبائی شوری کا یہ اجلاس پرزور مطالبہ کرتی ہے۔قرارداد کے مطابق ہزارہ ڈویژن جو خیبرپختونخوا کا بہت بڑا ریجن ہے۔ اس کی شاہراہ ریشم کی حالت ابتر ہے۔ ہزارہ کا واحد اسپتال ایوب میڈیکل کمپلیکس کرپشن کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر ہے۔ ہزارہ الیکٹرک کمپنی کا وعدہ پورا کرنے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ وعدہ پورا کیا جائے۔ جنوبی اضلاع تیل وگیس کے ذخائر سے مالامال ہیں۔ اس کی رائلٹی علاقے کے عوام کا دستوری حق ہے۔ اس حق کو پورا کرنے کے لئے صوبائی شوری پرزور مطالبہ کرتی ہے۔قرارداد میں اسٹبلشمنٹ سے انتخابات میں غیر جانبدار رہنے کا مطالبہ کیا گیا اور الیکشن کمیشن سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ شفاف اور قابل قبول انتخابات کے انعقاد کی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کی صوبائی شوری کا یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ عام انتخابات دستور کے مطابق مقررہ وقت پر کئے جائیں۔ انتخابات کے انعقاد میں کوئی تاخیر قبول نہیں کی جائیگی اور بھرپور مزاحمت کی جائیگی