پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے وزیرِ خزانہ کی حیثیت سے ملک کو تباہ کردیا۔ نگران وزیراعظم کی حیثیت سے ان سے کیا توقع رکھی جاسکتی ہے۔ پی ڈی ایم انتخابات کے نام پر ڈرامہ کرنا چاہتی ہے۔ نگران حکومت میں سیاسی جماعت کے نمائندہ کو حصہ دینا بالکل غلط ہے۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو نگران حکومت میں حصہ دینا غلط ہے۔ نگران حکومت ہر لحاظ سے غیر جانبدار ہونی چاہیے۔ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عمل درآمد سے غریب کی کمر ٹوٹ جائے گی۔ حکمران اپنی عیش و عشرت کو چھوڑنے کی بجائے غریب عوام پر قرضوں اور ٹیکسوں کا بوجھ لاد رہی ہے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے، غریب عوام پر مزید ظلم بند کردے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔
پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ حکمرانوں کی ہوسِ اقتدار نے پہلے بھی ملک کو دو لخت کردیا تھا۔ موجودہ حکمران اپنے کرتوتوں اور اقتدار کی ہوس سے اس ملک کو مکمل طور پر ڈبو دینا چاہتے ہیں۔ ان کی کرپشن ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو آئین اور الیکشن ایکٹ 2107 نے جو اختیارات دیے ہیں ان سے تجاوز کرپشن کی جڑ اور بنیاد ہے۔ اسحاق ڈار کو ہی وزیراعظم بنانا ہے تو بہتر ہے کہ نواز شریف یا آصف زرداری کو نگران وزیراعظم بنا دیں۔ اسحاق ڈار، شہباز شریف اور زرداری میں کوئی فرق نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی نگران حکومتیں بھی فوری طور پر ختم کی جائیں اور ان کی جگہ غیر جانبدار، سیاسی وابستگی سے پاک حکومتیں قائم کی جائیں۔ وفاق، سندھ اور بلوچستان میں بھی غیر جانبدار افراد کو نگران حکومتوں میں شامل کیا جائے۔ ورنہ ان لوگوں سے منصفانہ، غیر جانبدرانہ اور صاف شفاف الیکشن کی توقع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت، آئین اور قانون کی بالادستی، سودی نظام کے خاتمے، غریبوں کے حقوق کے تحفظ اور ظالم حکمرانوں سے نجات کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔