الیکشن ملتوی یا دیر سے کرانے کا کوئی امکان نہیں،شک کی گنجائش ہی ختم ہوگئی۔ قمر الزمان کائرہ

نوشہرہ(صباح نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ  نے کہا ہے کہ  آصف علی زرداری اور بلاول کا واضح پیغام ہے کہ اسمبلی تحلیل کے بعد الیکشن وقت پر ہی ہو،اور وزیر اعظم کے اعلان کے بعد الیکشن ملتوی یا دیر سے کرانے کا کوئی امکان نہیں،شک کی گنجائش ہی ختم ہوگئی،دبئی میں میں دونوں جماعتوں کے بڑوں نے ملاقات کی ہے لیکن اس میں کیا کہا گیا اس کا ہمیں علم نہیں،لیکن جب دو بڑے لیڈر ملے ہونگے تو لازمی بات ہے ملکی حالات پر گفتگو ہوئی ہوگی،نگران حکومت کے حوالے سے بات بھی دونوں پارٹی کے بڑوں کے درمیان ہوئی ہوگی۔

قمر الزمان کائرہ  نوشہرہ میں پیپلز پارٹی کے سابق ڈویژنل کے صدر لیاقت شباب کی رہائشگاہ   پہنچے اور مرحوم کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔  سابق وفاقی وزیر  خورشید شاہ   نے بھی  نوشہرہ میں  مرحوم کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔س موقع پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری سعید اللہ خان اور انفارمیشن سیکرٹری فلک ناز خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔ قمر الزمان کائرہ   نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ،نگران حکومت کے لئے اپوزیشن کے لیڈر سے بھی بات کرنی پڑتی ہے،وزیر اعظم پاکستان اپنے اتحادی جماعتوں سے بھی مشورہ کرینگے،یہ اتنا بڑا ایشو نہیں کہ نگران حکومت کس کی ہوگی،اگر اسمبلی مدت کی پوری ہوتی ہے تو60دن میں الیکشن ہونگے اگر اسمبلی قبل ازوقت تحلیل ہوتی ہے تو 90دن میں الیکشن ہونگے،پاکستان پیپلز پارٹی کا دہشت گردی کے حوالے سے واضح موقف رکھتی ہے،ہماری افواج اور سپہ سالار اس کے خلاف لڑ رہی ہیں،این ایف سی ایوارڈ میں ایک ایشو تھا،

جس میں جو رقم ملی وہ اس جگہ لگی نہیں جہاں لگنی چاہئے تھی،این ایف سی ایوارڈ کے سو فیصد سے دو فیصد پختون خوا کو دیاجاتا ہے،باقی اٹھانوے فیصد کو تمام صوبوں پر تقسیم کیا جاتا ہے،دو فیصد کا رقم جو سو ارب روپے تھا خیبر پختون خوا کو دیا گیا لیکن دہشت گردی پر نہیں لگا،جس کا باقاعدہ انوسٹی گیشن ہورہی ہے،پیپلز پارٹی اتحادی حکومت کا حصہ ہے لیکن پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، انہوں نے کہا کہ انتخابات کے قت کے فیصلہ ہوگا کہ کسی کے ساتھ اتحاد کرینگے یا نہیں،آئی ایم ایف جب آپ کو پیسے دیتا ہے تو اس پر عمل کرنا بھی چاہتے ہیں،عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا اور خود ہی ان سے انحراف کیا تھا،اور عمران خان کی وجہ سے ہمیں سخت معاہدے کرنے پڑے ہیں،کراچی میں مردم شماری کے بارے میں چوتھی مرتبہ گنتی ہورہی ہیں،جماعتوں کی تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں اوراس عمل میں یقینی طور پر شفافیت ہونی چاہئے،