پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ملک کی مجموعی صورتحال پریشان کن اور تشویش ناک ہے، ریاستی ادارے آپس میں باہم ٹکرا کا شکار ہیں۔ دو صوبوں میں الگ سے انتخابات ملک اور قوم کے لیے بہتر نہیں ہیں، حکومت اور اپوزیشن امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اگست کے پہلے ہفتے میں انتخابات کی تجویز پر متفق ہو جائیں تو یہ ملک و قوم اور معیشت کے لیے بہتر ہوگا۔جماعت اسلامی کی مصالحت کی کوششیں ملک کو آئینی اور قانونی بحران سے نکالنے کے لیے ہیں۔ معاشرے میں صرف اچھا کردار ادا کرنا ہی کافی نہیں ہے،اپنی قوم اور امت محمدیہ ۖ کے نونہالوں اور طلبا و طالبات کو انسانیت کی امامت کے لیے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ قرآن و سنت سے دوری کی وجہ سے امت انسانیت کی امامت سے ہٹ چکی ہے، انسانیت کے امام قرآن و سنت کی بنیاد نہ ہونے کی وجہ سے علوم کو انسانیت کے فائدے کی بجائے تباہی کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ اپنی نسل کو قرآن و سنت کی بنیاد سمجھا کر ہی علوم کو انسانیت کے فائدے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کتب بینی کو فروغ دینے کے لیے کتاب میلوں کا انعقاد ہونا چاہیے۔ نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) پاکستان اور الھدی ماڈل سکول کو کتاب میلے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے چکدرہ میں نافع پاکستان اور الھدی ماڈل سکول اینڈ کالج کے اشتراک سے منعقدہ دو روزہ کتاب میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کتاب میلے کا افتتاح اور اسٹالز کا دورہ بھی کیا۔ اس موقع پر نافع پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ابراہیم اور الھدی ماڈل سکول کے ڈائریکٹر فضل محمود سمیت دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان کا مزید کہنا تھا کہ فوج اور پی ڈی ایم کی طرف سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف نو مئی کے واقعات کو بنیاد بنا کر آرمی ایکٹ کے تحت سزاں کی حمایت نہیں کرتے۔ آرمی ایکٹ کے تحت عام شہریوں کو سزا نہیں دی جاسکتی، یہ ایکٹ صرف فوجیوں کے لیے ہے۔ حکومت کو انصاف کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی عمران خان کی گرفتاری کی غلطی کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بھی جلا گھیرا کرکے غلطی کی، لیکن اب اس بنیاد پر مجرموں کے خاندان کے افراد کو اٹھانا اور ان کی بے عزتی کرنا اس سے بھی سنگین غلطی ہے۔انہوں نے اساتذہ سے اپیل کی کہ بچوں کو نصابی کتب پڑھانے کے ساتھ ساتھ قرآن بھی پڑھائیں۔ اپنے اسکولوں میں دن کا آغاز بچوں کو قرآن پاک کی تلاوت، ترجمے اور تفسیر پڑھانے سے کریں۔بچوں کو قرآن و سنت کی تعلیم دے کر ہی انسانیت کی امامت کے لیے تیار کیا جاسکتا ہے