امریکہ کا ٹرانس جینڈر کے حقوق کی آڑ میں پاکستان میں انگریزی تعلیم  کےلئے گرانٹ کی منظوری سنگین سازش ہے۔پروفیسر محمدابراہیم


پشاور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و ڈائریکٹر جنرل نافع پاکستان پروفیسر محمدابراہیم خان نے کہا ہے کہ امریکہ کا ٹرانس جینڈر کے حقوق کی آڑ میں پاکستانی طلبہ و طالبات کی انگریزی تعلیم   کےلئے گرانٹ کی منظوری ایک سنگین سازش ہے۔

اپنے ایک بیان میں  پروفیسر محمدابراہیم خان  نے کہا کہ امریکی نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جوبائڈن نے پاکستان میں ٹرانس جینڈر طلبہ و طالبات کی انگریزی کی تعلیم کے لیے پانچ لاکھ ڈالر کی گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت پاکستان میں 13 تا 25 برس عمر کے  ٹرانس جینڈر نوجوانوں کو انگریزی کی تعلیم کا اہتمام کیا جائے گا۔ امریکی حکام کے مطابق اس پروگرام کے تحت پاکستانی ٹرانس نوجوانوں اور پاکستان میں رہائش پذیر افغانی اساتذہ اور طلبہ کو بین الاقوامی معیار کے انگریزی سکھانے کے کورسز کروائے جائیں گے۔ ٹرانس جینڈر کے حقوق کی آڑ میں امریکی ادارے پاکستان میں اباحیت کی تعلیم عام کررہے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ یہ پروجیکٹ بھی ملک میں ہم جنس پرستی اور اباحیت کے فروغ کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ بات بالکل عیاں ہے کہ پاکستان میں امریکی سفارت خانے اور سفارتی حکام گذشتہ کئی برس سے ٹرانس جینڈر کے حقوق اور آزادی اظہار کے نام پر ہم جنس پرستی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر امریکہ کو ہمارے بچوں کی مستقبل کی بھلا کیا فکر پڑی ہے؟

انھوں نے کہا دراصل امریکہ پاکستانی معاشرے میں شوگر کوٹٹڈ زہر کو پھیلارہا ہے اور اس طرح امریکہ ہمارے ملک سے اسلامی اقدار کا خاتمہ،مخلوط معاشرے کا قیام اور فحاشی و عریانی کا فروغ چاہتاہے۔انھوں نے مزیدکہا کہ ٹرانس جینڈر کی منظوری کے درپردہ بھی یہی قوتیں کارفرما نظر آتی ہیں۔ حکومت پاکستان کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں اور ہم جنس پرستی اور اباحیت کے فروغ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا سدباب کرے۔