عدلیہ کا دوہرا معیار ۔عمران خان کے لیے تو رات کو بھی عدالتیں کھل جاتی ہیں لیکن ہدایت الرحمن بلوچ کو دن میں بھی انصاف نہیں دیا جاتا۔پروفیسر محمد ابراہیم خان

  راولپنڈی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ملک کی عدلیہ دوہری معیار کی حامل ہے۔ جھوٹے مقدمے میں قید بلوچستان کے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کے لیے ایک قانون ہے جبکہ عمران خان کے لیے قانون الگ ہے۔ عمران خان کے لیے تو رات کو بھی عدالتیں کھل جاتی ہیں لیکن ہدایت الرحمن بلوچ کو دن میں بھی انصاف نہیں دیا جاتا۔ ہدایت الرحمن بلوچ کو جیل کے اندر سے اٹھا لیا جاتا ہے لیکن چیف جسٹس صاحب انہیں ضمانت پر رہائی نہیں دیتے اور عمران خان کو ہائی کورٹ سے گرفتار کیا جاتا ہے تو عدالت کہتی ہے کہ گرفتاری غیر قانونی ہے۔ ملک میں دو قوانین چلیں تو نظام نہیں بچایا جاسکتا۔جج، جرنیل اور حکمران اللہ کے قانون کے مطابق فیصلے کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  چکری میں جامع مسجد قرطبہ سٹی میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ملک میں انگریز کا قانون رائج ہے۔ عدالتیں انگریز کے قانون پر فیصلے کرتی ہیں۔ دستور نے عدلیہ کو پابند بنایا ہے کہ فیصلے قرآن و سنت کے مطابق ہوں گے لیکن قرآن و سنت کو ہاتھ بھی نہیں لگایا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کے کے نظام سے دوری کی وجہ سے ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، معیشت تباہ اور عوام بدحال ہیں۔ ملک کے نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے اسلام اور قرآن و سنت کا نظام نافذ کرنا ہوگا۔