کمر توڑ مہنگائی  سے مزدور، کسان، نوجوانوں سمیت ہر شخص پریشان ہے حکومت عوام کو ریلیف دے۔پروفیسر محمد ابراہیم خان


پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا کے اضلاع پشاور، مردان،لوئر دیر، چترال اور کرک سمیت دوسرے اضلاع  میں بھی کمر توڑ مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے۔جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں حکومت کی جانب سے بدترین اور کمر توڑ مہنگائی کی شدید مذمت کی اور پی ڈی ایم حکومت کو عوام دشمن حکومت قرار دیا۔

اپنے بیان میں پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ سیاسی بدحالی کی وجہ سے معیشت تباہ ہے جس کے براہ راست متاثرین عوام ہیں، اشرافیہ کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مہنگائی نے عام آدمی کو زندہ درگورکردیا، لوگوں کے کاروبار تباہ ہوگئے ہیں۔ حکومت عوام کو ریلیف دے۔انہوں نے کہا کہ مزدور، کسان، نوجوانوں سمیت ہر شخص پریشان اور مایوس ہے۔مہنگائی، بے روزگاری کے ہوتے ہوئے بدامنی کی لہر نے بھی عوام کو گھیر رکھا ہے،بڑے شہروں میں سٹریٹ کرائم میں اضافہ ہورہا ہے، پولیس اور سیکیورٹی ادارے کرائم روکنے میں بے بس نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔ آئے روز ضرورت کی اشیا مہنگی ہورہی ہیں جبکہ حکمران اپنے ذاتی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں۔ جماعت اسلامی مہنگائی کے خلاف عوام کی آواز بن چکی ہے، جماعت اسلامی چوکوں چوراہوں اور ایوانوں میں عوام کے حقوق کے لیے موثر آواز اٹھاتی رہے گی۔حیات آباد پشاور میں کمر توڑ مہنگائی، سٹریٹ کرائمز،گیس پریشر میں کمی و لوڈشیڈنگ اور گھریلو استعمال کاپانی نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا جس کی قیادت جماعت اسلامی ضلع پشاور کے نائب امیر کاشف اعظم چشتی، سابق امیر ضلع عتیق الرحمن و دیگر نے کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے بڑھتی مہنگائی اور حکومتی بے حسی کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آٹا، چکن اور اشیا ضروریہ کا بحران حکومتی بدنیتی اور بدانتظامی کا نتیجہ ہے۔ حکمرانوں کی عوامی مسائل اورمہنگائی سے لاتعلقی بے حسی کی بدترین مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان زرعی ملک ہے اور یہاں لوگ آٹے کی خریداری کے لیے دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ سفید پوش طبقہ حالات سے تنگ آ کر خود کشی پر مجبور ہے۔ کمر توڑ مہنگائی کے خلاف مردان میں بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا جس کی قیادت ضلعی امیر غلام رسول اور دیگر نے کی۔ مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی اور مہنگائی کو مسترد کیا۔

کرک میں مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی قیادت امیر ضلع مولانا تسلیم اقبال، سابق امیر محمد ظہور خٹک، خیر اللہ حواری اور مولانا محبوب جنان نے کی۔ دیر لوئر کے ضلعی ہیڈ کوآرٹر تیمر گرہ میں کمر توڑ مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت امیر ضلع اعزاز الملک افکاری اور سیکرٹری جنرل حافظ یعقوب الرحمن و دیگر نے کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور مہنگائی کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔اسی طرح لوئر چترال میں بھی احتجاجی مظاہرے کا اہتمام ہوا جس کی قیادت ضلعی امیر قاری جمشید احمد اور دیگر ذمہ داران کررہے تھے۔ مقررین نے اپنے خطاب میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی شدید مذمت کی اور اسے مسترد کیا۔

مقررین نے کہا کہ ملک میں مہنگائی ختم کرنے کا واحد طریقہ حکمرانوں اور اشرافیہ کی کرپشن کا راستہ روکنا ہے۔ حکمران ہمارے نام پر آئی ایم ایف اور دوسرے اداروں سے پیسے بٹورتے ہیں اور انہیں اپنے اکانٹس میں منتقل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ہم سمجھتے ہیں کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، اصل مسئلہ کرپشن، سودی معیشت، بیڈ گورننس، پروٹوکول کلچر اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ہے، ان مسائل کے خاتمہ کے لیے عوام کو مخلص، اہل اور ایماندار قیادت درکار ہے، عوام نے سب کو آزما لیا، اب لوگ جماعت اسلامی سے تعاون کرکے اسے ملک و قوم کی حقیقی خدمت کا موقع دیں۔