اسلام آباد (صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خلائی تحقیق اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ترقی کی رفتار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کررہی ہے، ترقی کے سفر میں آگے بڑھنے کے لئے جلد فیصلے کرنے ہوں گے ، ٹیکنالوجی کے انقلاب کیلئے تیاری پاکستان کی خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے ۔
صدر مملکت آج انسی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی میں ایرو سپیس سائنس اور انجینئرنگ کے بارے میں7 ویں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب میں چیئرمین سپارکو میجر جنرل(ر) عامر ندیم، وائس چانسلر انسی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی میجرجنرل(ر)ریحان عبدالباقی، کانفرنس کے سیکرٹری ڈاکٹر نجم عباس نقوی، سائنسدانوں سمیت ملکی اور غیر ملکی مندوبین نے بھی شرکت کی۔
صدر مملکت نے کہا کہ سپارکو کے تعاون سے خلا ء سے بہت سی معلومات فراہم ہوتی ہیں، مواصلاتی سیاروں کے ذریعے انسان کو لاتعداد معلومات اورڈیٹامل جاتاہے، معلومات میں اضافہ کرنیکیلئے اب تک 24 ہزار سے زائدسیٹلائٹ لانچ کئے جاچکے ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بچپن میں کہکشاں کو د یکھتے ہوئے محظوظ ہواکرتے تھے، پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں لاکھوں لوگوں کی ضرورت ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کی ہماری افرادی قوت کی طلب یورپ اورمغرب تک ہوسکتی ہے لیکن پاکستان آئی ٹی کے شعبے میں ماہرین کو ملک کی ترقی کیلئے استعمال کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیامیں جعلی خبریں بڑے پیمانے پر چل رہی ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیذریعے شفافیت کو فروغ اور جھوٹ پرقابوپایاجاسکتاہے۔ صدر نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی کو اختیارکرنیمیں انسان ہچکچاہٹ محسوس کرتاہے، جدید دور میں داخل ہونے کیلئے لیڈر شپ کی ضرورت پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جدید دنیامیں ٹیکنالوجی کوجلدقبول کرنے کی ضرورت ہے، حکومت خلائی تحقیق اور آئی ٹی کے شعبہ میں ترقی کے لئے اپنا ہر ممکن کردار ادا کرے گی۔
صدر مملکت نے کہا کہ دنیا کے پاس اتنا ڈیٹا موجود ہے کہ اس کا تجزیہ کرنا بھی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں جدت آ رہی ہے، ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے مستقبل کی ضرورت کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں آئی ٹی کے گریجوایٹس کی تعداد بڑھنی چاہیے اور حکومت اس عمل کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر سیٹلائٹس کی توسیع کا حصہ ہونا چاہیے، ملک کو سائبر سکیورٹی ماہرین بھی درکار ہیں، انسی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی جیسے اداروں سے امید اور توقعات وابستہ ہیں۔قبل ازیں انسی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی (آئی ایس ٹی) کے وائس چانسلر میجرجنرل(ر) ریحان عبدالباقی نے کانفرنس میں شرکت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کانفرنس کے شرکا کو ادارہ کے اغراض و مقاصد اور اس کی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ خلائی تحقیق کے پروگرام سمیت سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کے فروغ کے لئے بھرپور کردار ادا کررہا ہے۔
صدر مملکت نے کانفرنس کے موقع پر انسی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی کے ماہرین کی طرف سے لگائے گئے سٹالوں کا بھی معائنہ کیا اور انسٹی ٹیوٹ کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔