وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی میں عملًا اکثریت کھو چکے ہیں ، لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی و سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلامیان پاکستان معروف اسلامی ایام عیدین ، ماہِ صیام ، حج ، زکواۃ اور شب برات کے مواقع پر اپنی دینی امتی اور اسلامی کردار کو اجاگر کر دیتے ہیں۔ اللہ سے رجوع ، توبہ و استغفار اہل ایمان کی زندگی کی علامت ہے۔ اللہ کے دین کی حکمرانی عوام کااٹوٹ جذبہ ہے، پاکستان سلامتی ، خوشحالی ، استحکام آئین ، قرآن وسنت کی بالادستی اور نظام عدل میں ہے۔ عوام ملک چلانے اور اپنی تقدیر بنانے کے لئے بھی حق انصاف اصول کی بنیاد پر اپنا فیصلہ کریں۔

اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی میں عملًا اکثریت کھو چکے ہیں ، پارٹی کے اندر بغاوت اور بھگدڑ ، عمران کی زبان باڈی لینگوئج اور طریقہ واردات بتا رہا ہے کہ 2018 کی طرح اقتدار کرسی سے چمٹے رہنے کے لئے 2022 میں بھی ہر غیر جمہوری، غیر آئینی ،غیر اخلاقی حربہ استعمال کر رہے ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک نے حکومت، اپوزیشن سب کو بے نقاب کر دیا ہے، ملک تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر حملہ ، اقلیتی رہنماؤں کو گالیاں فساد در فساد اور ملک میں انارکی پھیلانے کا مکروہ کھیل ہے۔ جمہوریت ، آئین عدلیہ اور عوام کے انتخابی حق کی حفاظت کے لئے سیاسی دہشت گردی ، انتہا پسندی نہیں آئینی جمہوری پائیدار راستہ قبل از وقت انتخابات ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک بھر میں جماعت اسلامی کے عوامی مسائل پر احتجاجی دھرنوں نے عوام اور سیاسی کارکنان میں شعور بیدار کیا ہے، فرسودہ ، ناکارہ ، عوام دشمن نظام اور اِس کے کل پرزوں سے چھٹکارا ہی پاکستان کے وقار، خود مختاری اور سلامتی کا راستہ ہے۔ جماعت اسلامی مسلسل جدوجہد، عوام کی خدمات اور سیاسی جمہوری اصولی،صاف ستھرے کردار کے ساتھ پاکستان میں بابرکت اسلامی جمہوری پارلیمانی انقلاب برپا کرے گی۔

لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرا خارجہ کانفرنس کا خیر مقدم کرتے کہا کہ عالم اسلام کے نمائندے افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں، مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے 75 سال سے جاری مظالم کے خلاف ہندوستان کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان کردیں ، دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکہ یورپ ہنود ویہود کے حربوں کوناکام کرنے کے لئے قانون سازی کا اعلان کریں، عالم اسلام کے دفاعی ، اقتصادی ، تعلیمی ، تحقیقی سائنس وٹیکنالوجی کے مشترکہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائے۔