چوہدری پرویز الٰہی جو فیصلہ کرینگے عملدرآمد ہو گا،طارق بشیر چیمہ


اسلام آباد (صباح نیوز)پا کستان مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل اور وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات چوہدری طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالہ سے (ق)لیگ کا سارا فیصلہ چوہدری پر ویز الٰہی کے پاس ہے، وہ فیصلے پر یقینا پہنچ چکے ہیں اور وہ جیسے ہی فیصلہ کریں گے اور جو فیصلہ کریں گے اس پر عمل درآمد ہوجائے گا ۔ اپوزیشن والے ہمارے پاس تشریف لائے تھے ، آ صف علی زرداری ، مولا نا افضل الرحمن اور میا ں شہباز شریف تشریف لائے تھے اور انہوںنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی تھی اور اس کے اوپر بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا ۔ وزیر اعظم عمران خان کی کیا کوشش ہے وہ چاہتے ہیں کہ میری موجودہ مدت پوری ہو جائے اور مجھے اگلی مدت بھی مل جائے۔ حکومت سے حلفاً پوچھ لیں انہوں نے ہمارے ساتھ ساڑھے تین سال کیا برتاؤ کیا ہے۔

ان خیالا ت کا اظہار طارق بشیر چیمہ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق)کی خواہش ضرور ہے کہ اسمبلیا ں اپنی مدد پوری کر یں ، لیکن یہ کہنا کہ یہ طے ہو گیا ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی ابھی تک اس پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہوا ہے اوراس حوالے سے چوہدری پر ویز الٰہی نے ضرور بات کی ہے ۔

طارق بشیر چیمہ نے کہاکہ ہم نے بہت ساری میٹنگز کی ہیں اور ہم ہر پہلو غور سے دیکھ رہے ہیں کہ جو حکومت کے ساتھ گذشتہ ساڑھے تین سال کے دوران اعتمادکا فقدان رہا ہے یا اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ماضی کے ادوار میں رہا ہے ہم اس کو دوہرانا نہیں چاہتے ، ہم چاہتے ہیں کہ اگر ہم نے اپوزیشن کے حق میں فیصلہ کرنا ہے تو ہم بڑے اخلاص کے ساتھ ان کی ساتھ چلیںتا کہ پچھلا ابہام دور ہو اور صوبے کے عوام کی بہتری ہو، ملک بہتری ہو اور موجو دہ صورتحا ل بہترہو، اگر ہم نے حکومت کے ساتھ ہی رہنا ہے اور حکومت کے ساتھ چلنا ہے تو بھی ہم با قی اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر، ایم کیو ایم ، بلوچستان عوامی پارٹی ، کیونکہ ان کا اور ہمارا مفادات کا کوئی ٹکرائونہیں ہے ، ایم کیو ایم کی سیاست سندھ کے شہری علاقوں کے حوا لے سے ہے اور ہماری سیاست پنجاب کے حوالے سے ہے اور بلوچستان عوامی پارٹی کی سیاست بلوچستان کے حوالے سے ہے۔ ہم تینوں کا ایک پیج پر ہو نے کا مطلب یہ ہو گا کہ ہمارے ساتھ جو سلوک ساڑھے تین سال میں ہو اہے ، اس اس کا ہم دفاع کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری میٹنگز ہو ر ہی ہیں اورجس دن ہم ایک پیج پر آگئے ہم اس کا اعلان کردیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا والے بار، بار ہم سے پوچھتے ہیں کہ ہمارا کوئی فیصلہ کیوں نہیں آرہا تواس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ ہم ابھی تک سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقاتیں کررہے ہیں اور جب ہم کسی فیصلے پہنچیں گے توہم اس کا اعلان کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم نے اپنا فیصلہ کرنا ہے، بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنا فیصلہ کرنا ہے اور ہم نے اپنا فیصلہ کرنا ہے لیکن ہماری خواہش ہے کہ ان کا فیصلہ یہ ہوا کہ حکومت کے ساتھ رہنا ہے تو تینوں جماعتوں کو یہ فیصلہ کرنا چاہئے کہ ہم حکومت کو سپورٹ کریں، اگر یہ فیصلہ ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ جانا ہے تو پھر تینوںجماعتوں کو ملکر چلنا چا ہئے ، اگر ہم نے عوام کے پا س واپس جا نا ہے لو گوں نے الیکشن لڑنا ہے اور ہم نے ااپنے ، اپنے حلقہ انتخا ب میں جا نا ہے تو کم از کم اتنی سیکورٹی تو ہونا کہ جتنے بھی چار مہینے ہیں، چھ مہینے ہیں ، دو مہینے ہیں ،جتنا بھی وقت  ا سملبلیوں کے ختم ہونے کا رہتا ہے اوراگر نئے الیکشن کا اعلان ہوتا ہے ،توکم ازکم اتنا ضرور کیا جائے کہ علاقے میں منہ دکھا نے کے قابل ہوجا ئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم حکومت کا ساتھ دیتے ہیں تو ہمارے ان کے ساتھ جو گزشتہ ساڑھے تین سال گزرے ہیں وہ ہمارے سامنے ایک فلم  چل جاتی ہے اوراگر ہم دوسری طرف کا سوچتے ہیں تو وہاں پر بھی ہمارا کوئی ماحول اتنا اچھا نہیں رہا، بنیادی طور پر چوہدری پرویز الٰہی نے فیصلہ کرنا ہے ویہ جو فیصلہ کریں گے ہم اس پرآمین کردیں گے۔میاں شہباز شریف نے کہا تھا کہ وہ دو ن میں میاں محمد نواز شریف سے بات کرکے جواب دیں گے اور شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پرویزالٰہی کو وزیر اعلیٰ بننا چاہئے ا س میں کوئی قباحت نہیں ہے۔حکومت یا اپوزیشن کے ساتھ رہنے کے لئے کوئی پنجاب کی وزارت اعلیٰ شرط نہیں ہے۔