لاہور (صباح نیوز)لاہور ہائی کورٹ نے پیکا قانون2016اورپیکاترمیمی آرڈیننس2022کے موازنہ کا چارٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے پیکاترمیمی آرڈیننس2022کے خلاف چوہدری سعید ظفر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزارکے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس صحافیوں کی آواز دبانے کے لئے لایا گیا ہے اورحکومت پیکا ترمیمی آرڈیننس لا کر اپنے مقاصدپورے کرنا چاہتی ہے لہذا عدالت پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022کو کالعدم قراردے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواست گزار کے وکیل کو پیکا قانون2016اورپیکاترمیمی آرڈیننس2022کے درمیان موازنہ کر کے آئندہ سماعت پر چارٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔جبکہ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی بھی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔