بھارتی شہر اگرتلہ میں ہندو تنظیم کے کارکنوں کا بنگلہ دیش کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن پر حملہ


اگرتلہ،ڈھاکہ(صباح نیوز)بھارت کی شمالی ریاست ترپیورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں بنگلہ دیش کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی گئی اور بنگلہ دیش کے قومی پرچم کو زبردستی اتار دیا گیا۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے واقعہ پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ،ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بنگلہ دیش میں ہندو راہب چن موئے کرشنا داس کی گرفتاری کے خلاف اگرتلہ میں ہندو تنظیم سنگھرش سمیتی کے احتجاج کے دوران پیش آیا۔تنظیم کی طرف سے بنگلہ دیش کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن کے سامنے پرامن دھرنے کا اعلان کیا گیا تھاتاہم مظاہرین حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ کر مشن کمپلیکس میں داخل ہو گئے، املاک کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش کا قومی پرچم بھی اتار دیا۔ رپورٹ کے مطابق ٹریپورہ پولیس نے اس حملے کے الزام میں سات افراد کو گرفتار کیا ہے اور تین پولیس افسران کو فرائض کی ادائیگی میں ناکامی پر معطل کر دیا گیا ہے۔

گرفتار کے گئے افراد کی شناخت جھٹن داس، اجول داس، دیپٹنیل بھومک، سورجا داس، جھولن ملاکر، پردیپ ساہا، اور الک موجمدارکے طور پر کی گئی ہے اور ان پر سرکاری ملازمین پر حملے، غیر قانونی اجتماع سمیت متعدد الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ حملے میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لئے ان کی تلاش جاری ہے۔تریپورہ پولیس نے حملے کے بعد بنگلہ دیشی مشن کے ارد گرد سکیورٹی بڑھا دی ہے اور 24 گھنٹے موبائل گشت شروع کر دی ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئینئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن اوربھارت بھر میں دیگر سفارتی مشنوں میں اضافی سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا بھی اعلان کیا ہے۔

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے واقعہ پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ویانا کنونشن کے مطابق سفارتی مشنوں کی حفاظت میزبان ملک کی ذمہ داری ہے