کاروبار اور سرمایہ کاری میں اضافہ کیلئے تمام سہولیات فراہم کرنے میں پرعزم ہیں، سینیٹر محمد اورنگزیب

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہاہے کہ مہنگائی اور شرح سود میں کمی کی وجہ سے کاروباری اور معاشی سرگرمیوں میں مثبت اضافہ ہوا ہے، کلی معیشت کے استحکام کے حوالہ سے تمام اہم اشاریے مثبت ہیں، معاشی استحکام کو یقینی بنانے،کاروبارمیں آسانی اور پائیدارترقی ونمو کیلئے حکومت اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے میں پر عزم ہے، غیرملکی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے میٹرو اے جی جرمنی اور امریکن بزنس کو نسل کے وفود سے ملاقاتوں کے دوران کہی۔میٹرو اے جی جرمنی وفد کی قیادت ایگزیکٹو نائب صدر اٹیلا ینیسین نے کی، پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس، وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر خزانہ نے وفد کا خیر مقدم کیا اور انہیں کلی معیشت کے استحکام کیلئے جاری اقتصادی اصلاحات و اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے اور اب پائیداروجامع نمو کی راستے پر گامزن ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور شرح سود میں کمی سے کاروباری اور معاشی سرگرمیوں میں مثبت اضافہ ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، جو دو ہفتوں کے درآمدی ذخائر کی کو ریج سے بڑھ کر ڈھائی ماہ کی درآمدی کو ریج تک پہنچ چکے ہیں،پاکستان کی کرنسی مستحکم ہے اور غیرملکی سرمایہ کاروں کے منافع اور ڈیویڈنڈز کی منتقلی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

میٹرو اے جی جرمنی کے اٹیلا ینیسین نے وزیر خزانہ کو پاکستان میں اپنے کاروبار اور سرمایہ کاری کے بارے میں بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ میٹرو اے جی جرمنی اس وقت پاکستان کے پانچ شہروں میں 10 سٹورز چلا رہی ہے، جہاں 2000 سے زائد مقامی عملہ ملازمت کر رہا ہے اور تقریبا 10,000 وابستہ کلائنٹس کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے گروپ نے پاکستان میں اپنے کاروبار کو وسعت دی ہے اور معیشت کو دستاویزی بنانے میں بھی کرداراداکیاہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو اے جی جرمنی پاکستانی ہوم ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات اپنی بین الاقوامی صارفین کیلئے فراہم کررہاہے، کمپنی سالانہ 10 ملین یورو سے زائد کی پاکستانی مصنوعات درآمد کر کے پاکستان کی برآمدات کو فروغ دینے میں بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

ملاقات کے دوران فریقین نے پاکستان کی معیشت میں بہتری کے لیے تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔دریں اثنا امریکن بزنس کو نسل کے وفد سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی اور کاروبار وسرمایہ کاری سے متعلق مسائل کے حل میں پر عزم ہے،حکومت ملک میں کاروباراورسرمایہ کاری کو فروغ دیناچاہتی ہے، ہم پاکستان کو بین الاقوامی منڈیوں کے لیے ایک پر کشش کاروباری اور برآمدی مرکز بنانے میں پر عزم ہیں۔امریکن بزنس کو نسل کے وفد کی قیادت کو نسل کے صدر کامران عطا اللہ خان کر رہے تھے۔

ملاقات کے دوران پاکستان اور امریکا کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امورپر تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وفد نے وزیر خزانہ کو کاروباری برادری کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے بھی آگاہ کیا اور ان شعبوں کی نشاندہی کی جن میں پالیسی مداخلت کی ضرورت ہے تاکہ کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔وفد نے ٹیکنالوجی، زراعت اور کنزیومر گڈز جیسے شعبوں میں ترقی کے مواقع بھی اجاگر کیے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کو نسل کی رکن کمپنیوں کے کردارپرروشنی ڈالی۔

وزیر خزانہ نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کو ششوں کے ضمن میں امریکن بزنس کو نسل کے کردارکو سراہا اور وفد کی جانب سے پیش کردہ سفارشات کا خیرمقدم کیا۔انہوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی اور ان کے مسائل کے حل میں حکومت کی جانب سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کو بین الاقوامی منڈیوں کے لیے ایک پر کشش کاروباریو برآمدی مرکز بنانے میں پر عزم ہے۔

وزیر خزانہ نے وفد کو جامع ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے کے بارے میں بھی بتایااور اور ٹیکسوں کے دائرہ کار کو بڑھانے، معاشی لیکیجز کو ختم کرنے اور ٹیکس اتھارٹی کی مکمل تبدیلی کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ معیشت کے کسی بھی شعبے کو استثنی نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ معاشی استحکام کو یقینی بنانے،کاروبارمیں آسانی اور پائیدارترقی ونمو کیلئے حکومت اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے میں پر عزم ہے