اسلام آباد(صباح نیوز)کابینہ کی کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی ادارے نے متعدد سرکاری اداروں کے بورڈز میں آزاد ڈائریکٹرز کی تقرریوں سے متعلق سمریوں کی منظوری دیدی ہے۔کابینہ کی کمیٹی کااجلاس بدھ کو یہاں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وزیر تجارت جام کمال خان،وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر ہائوسنگ و تعمیرات میاں ریاض حسین پیرزادہ، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، گورنر سٹیٹ بینک، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، وفاقی سیکریٹریز اور وزارت خزانہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کے بارے میں سمری کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے بورڈ صرف بلحاظ عہدہ عہدیداران پر مشتمل تھا تاہم 2023 کی ریاستی اداروں کی ملکیت و انتظامی پالیسی کے تحت آزاد ڈائریکٹرز کی اکثریت شامل کرنے کی ضرورت تھی۔
کمیٹی نے تفصیلی غور و خوض کے بعد 5 آزاد ڈائریکٹرز پر مشتمل نئے بورڈ کی تشکیل کی منظوری دیدی۔اجلاس کے دوران وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈمیں دو خالی جگہوں پر آزاد ڈائریکٹرز کی تقرری کے حوالے سے پیش کی گئی تجویز کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزارت ریلویز کی جانب سے ریلوے کے چار ریاستی ملکیتی اداروں کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کے بارے میں سمری کاجائزہ لیا گیا۔کمیٹی نے پاکستان ریلوے ایڈوائزری اینڈ کنسلٹنسی سروسز، پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی، ریلوے اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ کمپنی اور ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ کے بورڈز کی تشکیل نو کے لیے بورڈ نامی نیشن کمیٹی کی سفارشات کو منظور کر لیا۔
اجلاس میں وزارت سمندر پار پاکستانیز وترقی انسانی وسائل کی جانب سے اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن کے گورنرز بورڈ کی تشکیل نو کے حوالے سے سمری پیش کی گئی۔ کمیٹی نے بورڈ میں دو آزاد ارکان شامل کرنے کی منظوری دیدی۔اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے فشریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں 6 آزاد ڈائریکٹرز کی نامزدگی اور پاکستان کاٹن سٹینڈرڈز انسٹیٹیوٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں 9 آزاد ڈائریکٹرز کی تقرری کی سفارشات کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران ریاستی ملکیتی اداروں کی مالی کارکردگی کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی۔شرکا نے ریاستی ملکیتی اداروں کی مالی کارکردگی، کاروباری منصوبہ بندی، خطرات کے تجزیہ، کارپوریٹ گورننس اور کمپلائنس پر تبادلہ خیال کیا۔ سیکرٹری خزانہ نے ان امور بارے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں کمیٹی کے گزشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیاگیا اور اس حوالے سے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے پریزنٹیشن پیش کی۔۔