تحریک انصاف تحریری مطالبات کا حکومتی مطالبہ پورا کر دے، علیمہ خان

راولپنڈی (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے حکومت اور پی ٹی ئی کی مذاکراتی کمیٹی کے 2 دور میں پیشرفت ہوئی ہے، پوری قوم کی نظریں اس پیشرفت پر ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی۔ بانی پی ٹی آئی کے کزن قاسم زمان بھی موجود تھے، ملاقات ایک گھنٹے تک جیل کانفرنس روم میں جاری رہی، ملاقات میں زیر سماعت مقدمات،

سابق وزیراعظم کی صحت سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے ان سے کوئی بات نہیں کی، حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں لگ رہی، اگر مذاکرات میں پیشرفت ہونی ہے تو انہیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کی جانب سے یہ کہا جا رہا ہے کہ تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کریں تو کردیں، ہمارے کون سے اتنے بڑے مطالبات تھے، صرف 2 ہی مطالبات ہیں، ہمارے مطالبات ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنائیں اور گرفتار تمام پی ٹی آئی کارکنوں کو جیلوں سے رہا کیا جائے۔

علیمہ خان نے کہا ہے کہ حکومت سے جاری مذاکرات کے حوالے سے فیصلہ تو عمران خان نے کرنا ہے کمیٹی ملے گی تو کوئی بات ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ بنی گالہ میں نظر بندی کی پیشکش آئی تھی، آفر علی امین گنڈا پور لے کر  آئے تھے۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا واقعی بنی گالہ ہائوس اریسٹ کی آفر علی امین گنڈا پور لیکر آئے تھے، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ جی ہاں علی امین گنڈا پور ہی لیکر آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کسی سینئر جج کے نیچے بنائیں جو سب کو قابل قبول ہو، مسلم لیگ (ن) لیگ کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں جو ہمیں آرڈر آئے گا ہم وہی کریں گے۔ رول آف لاء  اور جمہوریت کے اندر جوڈیشل کمیشن ہی بنتے ہیں، اس وقت ہمیں عدلیہ پر اعتماد کرنا ہے، ان پر اعتماد نہیں کریں گے تو کیا کرینگے۔

علیمہ خان نے کہا کہ بول بول کے تھک گئے جوڈیشل کمیشن بنائیں قیدیوں کو رہا کریں، ہمارا بھائی ڈیڑھ سال سے جیل میں ہے، بیک ڈور ڈیل کرنی ہوتی تو کرچکے ہوتے، پہلے دن سے ڈیل کی آفرز آرہی ہیں لیکن براہ راست کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تو ایجنسیوں کی کوئی چیز پوشیدہ نہیں، ہر بندہ ڈیل کی خبریں دے رہا ہے، ہر بند ان کا سورس بنا ہوا ہے، کوئی کہتا ہے تین سال خاموش رہنے کا کہا ہے، کوئی کچھ کہتا ہے، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ رول آف لاء کی بات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے سارے کیسز ختم کردئیے، بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، حمود الرحمان کمیشن بھی تو بنا تھا،

اس کی رپورٹ بھی آن ریکارڈ ہے، ڈیڑھ سال جیل میں رکھ کر اب کیا ہائوس اریسٹ رکھیں گے۔ علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو یہ بھی کہا گیا کہ چپ رہو، منہ نہ کھولو، مذاکرات چلانے ہیں تو چلائیں، روکا کس نے ہے جیل کے اندر ملاقاتیں کرانے کیلئے صبح سات بجے دروازے کھلتے ہیں، اب کیوں نہیں مذاکراتی کمیٹی کو ملنے نہیں دے رہے، فیصلہ تو عمران خان نے کرنا ہے کمیٹی ملے گی تو کوئی بات ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہیں، انہوں نے تو ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے،

بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے پہلے یہ سنجیدگی دکھائیں، پھر دیگر مطالبات پر بات ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے صرف فیملی معاملات پر بات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی ائیر کموڈور سجاد حیدر کو یاد کررہے تھے، بانی نے کہا سجاد حیدر وار ہیرو تھے انہوں نے کھڑے ہوکر ووٹ ڈالا۔ واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا عمل ڈیڈلاک کا شکار ہے، اس سے قبل بات چیت کے دو دور ہوچکے ہیں، تاہم تیسری میٹنگ کا وقت سامنے نہیں آسکا۔