غزہ(صباح نیوز) غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مزید 36 شہری شہید اور 96 زخمی ہو گئے ہیں ۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف دو قتل عام کیے جن کے نتیجے میں 36 شہری شہید اور 96 زخمی ہوئے۔وزارت صحت نے اپنی روزانہ کی رپورٹ میں کہا کہ سات اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 44,502 فلسطینی شہید اور 105,454 زخمی ہوئے ہیں۔وزارت
صحت کا کہنا ہے کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی اور شہدا موجود ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔دوسری جانب
)شمالی غزہ میں 60 دن سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائی اور محاصرے کی وجہ سے حالات انتہائی سنگین ہو گئے ہیں ۔ بنیادی ڈھانچے تباہ ہو چکے ہیں، اور زندگی کے تمام وسائل ختم ہو چکے ہیں۔ شمالی غزہ میں اب تک 3700 افراد شہید، 10 ہزار سے زائد زخمی اور 1700 سے زائد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
زقوت کا کہنا ہے کہ دو ماہ سے شمالی غزہ میں امداد کی رسائی بند ہے، جس سے شدید بھوک کا سامنا ہے۔ رہائشی علاقوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور ہر رات نئی تباہی کی جا رہی ہے، جسے “ام الجرائم” قرار دیا گیا ہے۔صحت کے نظام پر بات کرتے ہوئے زقوت نے کہا کہ شمالی غزہ میں اسپتالوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انڈونیشین اسپتال اور اسپتالِ عودہ مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں، جبکہ کمال عدوان اسپتال کو بار بار نشانہ بنایا گیا، ڈاکٹروں اور مریضوں کو گرفتار کیا گیا، لیکن یہ اب بھی بنیادی طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔شمالی غزہ میں اب بھی 50 سے 60 ہزار فلسطینی موجود ہیں، جو نسل کشی اور تباہی کے باوجود علاقے میں رہ رہے ہیں