شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس پاکستان کے علاقائی اور عالمی عروج کے لیے محرک ثابت ہو سکتا ہے: ناصر قریشی

اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ناصر منصور قریشی نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کی کامیاب میزبانی کو پاکستان کے لیے انتہائی فخر کی بات قرار دیا ہے جس نے اسے اپنی اقتصادی ترقی اور علاقائی انضمام کو مضبوط کرنے کے لیے ایک مخصوص پلیٹ فارم فراہم کیا۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تجارت اور ترقی کے لیے افغانستان میں امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ مشترکہ کمیونٹی کے لیے ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی دانش کو بروئے کار لانے کی ضرورت  آجاگر کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف کی بھی تعریف کی۔بدھ کو یہاں جاری ایک بیان میں آئی سی سی آئی کے صدر قریشی نے وزیر اعظم اور ان کی پوری ٹیم کو سربراہی اجلاس کے لیے سخت محنت پر مبارکباد دی جس نے دنیا کی 40 فیصد سے زائد آبادی کی اجتماعی آواز اور خواہشات کی نمائندگی کی۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے کے عوام کے باہمی مفاد کے لیے استحکام اور ترقی کا مینار ہے۔

انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ شرکا نے ریلوے ٹرانسپورٹ، بندرگاہوں، لاجسٹکس اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سائنسی اور تکنیکی اختراعات،  ٹرانسپورٹ کی ترقی، جدید لاجسٹک مراکز اور انسانی وسائل، ڈیجیٹلائزیشن، تحفظ کو یقینی بنانیکی اہمیت کو تسلیم کیا۔ نیز انٹر کنیکٹیوٹی کی ترقی اور موثر ٹرانسپورٹ کوریڈورز کی تخلیق، اقتصادی ترقی کو تیز کرنے اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کی ترقی کو تسلیم کیا، جو رکن ممالک کی اقتصادی ترقی کے لیے بھی محرک کا کام کرے گی۔ انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام رکن ممالک مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون کریں گے اور سرحد پار انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو فروغ دینے، ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس کو وسعت دینے اور کسٹم کے طریقہ کار کو ہموار کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ خاص طور پر متاثرہ کاروبار اور تجارت کی ترقی کے لیے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان، اپنے بڑھتے ہوئے آئی ٹی سیکٹر اور فروغ پزیر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے ساتھ، اس تعاون کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے توانائی کے وسیع وسائل بشمول وسطی ایشیا اور روس کے تیل اور گیس کے ذخائر توانائی کے تعاون کے لیے قابل قدر مواقع پیش کرتے
ہیں۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے مزید کہا کہ اب پاکستان کو ایک مربوط علاقائی اقتصادی زون بنانے پر توجہ دینی ہوگی، جس سے نہ صرف تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان عوام کے درمیان روابط، ثقافتی تبادلے اور سیاحت کو بھی تقویت ملے گی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی زراعت کے شعبے میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں، جن کی زرعی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے اور وہ فارمنگ ٹیکنالوجی میں پاکستان کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔انہوں نے روسی قیادت کو کونسل کی چیئرمین شپ سنبھالنے اور آئندہ سال روس میں سی ایچ جی کا اگلا اجلاس منعقد کرنے پر بھی مبارکباد دی