پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ مسلمان حکمران راستہ دیں،ہم فلسطینی مجاہدین کے شانہ بشانہ لڑنے کو تیار ہیں۔ فلسطین کی آزادی کے راستے میں سب سے بڑی رکاٹ ہمارے حکمرانوں کی بے غیرتی اور بے حمیتی ہے۔ حکمرانوں میں غیرت پیدا ہوجائے تو یہودی ایک دن بھی فلسطین پر قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتے۔ فلسطین کا قبضہ چھڑانے کے لیے ہم تیار ہیں۔ اسرائیل میں بسنے والے یہودی مکمل طور پر ٹرینڈ ہیں، انہیں عام شہری نہیں کہا جا سکتا۔ فلسطین کے مجاہدین کو یقین دلاتے ہیں کہ یہودیوں کو واپس اپنے ممالک واپس جانے پر مجبور کریں گے۔ بالفورمعاہدے کے تحت سازش کرکے اسرائیل کو امت مسلمہ کے قلب میں پیوست کردیا گیا۔ اسرائیل کا کوئی وجود نہیں ہے، یہ ناجائز اور غاصب ریاست ہے۔ ہمارا جہاد جاری رہے گا، الخدمت فانڈیشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے امداد بھجوا دی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں جماعت اسلامی کے یکجہتی فلسطین مارچ کے شرکا اور قبل ازیں جامع مسجد سید علی گیلانی، قرطبہ سٹی چکری میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یکجہتی فلسطین مارچ کی قیادت صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کے علاوہ ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈووکیٹ، سیکرٹری جنرل ہدیت اللہ، سابق امیر ضلع عتیق الرحمن، سابق صوبائی وزیر حافظ حشمت خان، طارق متین، سراج الدین قریشی اور ملک مشرف نے کی۔ مارچ کا آغاز ہشتنگری چوک سے ہوا اور پیدل چلتے ہوئے اشرف روڈ پر جلسے کی شکل اختیار کرگیا۔ مارچ میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شریک تھے جنھوں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر مظلوم فلسطینی مسلمانوں کے حق میں اور قابض اسرائیل کے ظلم و بربریت کے خلاف نعرے درج تھے۔ مارچ کے شرکا نے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔مارچ کے اختتام پر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مظلوم فلسطینیوں کے لیے قنوت نازلہ پڑھی۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر بونیر، چارسدہ، مردان، صوابی، چترال، سوات سمیت دیگر اضلاع میں فلسینی مسلمانوں سے یکجہتی اور قابض اسرائیل کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔۔۔