ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے سکولوں، کالجوں میں فنڈ ریزنگ کی جائے،شہباز شریف

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں فنڈ ریزنگ کی جائے۔میری پاکستان کے مخیر حضرات، صنعتکاروں اور کاروباری افراد سے وزیرِ اعظم فنڈ برائے زلزلہ زدگانِ ترکیہ اور شام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل ہے۔پاکستانی عوام زلزلہ زدگان کیلئے امدادی اشیا این ڈی ایم اے کے کلیکشن سینٹرز پر جمع کروا سکتے ہیں۔ مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان ترکیہ جیسے اپنے دیرینہ دوست کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کی امدادی کارروائیوں کو منظم کرنے کیلئے اعلی سطح کی کمیٹی قائم کردی۔

وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں وزیرِ ریلوے و ہوابازی خواجہ محمد سعد رفیق، وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کمیٹی کے رکن ہوں گے۔وزیرِ تعلیم رانا تنویر حسین، وزیرِ مذہبی امور مفتی عبدالشکور، چیئرمین این ڈی ایم اے، پاکستان کے ترکیہ اور شام میں سفیر اور معاونِ خصوصی سیدطارق فاطمی بھی کمیٹی کے ممبر ہونگے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کمیٹی کا روزانہ کی بنیادوں پر اجلاس امدادی سامان کی ترکیہ اور شام ترجیحی بنیادوں پر ترسیل یقینی بنائے گا۔

پاکستان سے ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے زمینی، فضائی اور سمندری راستوں سے امدادی سامان بھیجا جائے۔این ڈی ایم اے ہنگامی بنیادوں پر پاکستان کے ہر ضلع میں ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے امداد اکٹھی کرنے کیلئے کلیکشن سینٹر بنائے۔این ڈی ایم اے تمام صوبائی حکومتوں سے امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کیلئے رابطے بڑھائے۔یقینی بنایا جائے کہ ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے بھیجا جانے والا سامان معیاری ہو۔کمبل، گرم کپڑے، بچوں کی خوراک اور خیموں کا فوری بندوبست کیا جائے۔

ترکیہ نے 2010 اور 2022 کے سیلاب میں پاکستانیوں کی ہر طرح سے مدد کی۔محدود وسائل کے باوجود پاکستان اپنے ترک بہن بھائیوں کی امداد میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا۔پاکستان نے امدادی سامان بھجوانے کیلئے ایئر کوریڈور قائم کر دیا ہے۔بہت جلد پاکستان سے امدادی سامان لئے ٹرکوں کا قافلہ بھی ترکیہ اور شام روانہ ہو گا۔وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ترکیہ اور شام میں زلزلہ زدگان کیلئے امدادی سرگرمیوں پرجمعرات کے روز جائزہ اجلاس ہو اہم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی طرف سے30بستروں پر مشتمل موبائل ہسپتال کیلئے ٹیم اور سامان بھی ترکیہ پہنچ کر کام کر رہا ہے۔دوسرا موبائل ہسپتال بھی عملے و سامان سمیت روانہ کیا جا رہا ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی آواز پاکستانیوں تک پہنچانے کیلئے وزیرِ اطلاعات مریم اونگزیب، انکی ٹیم اور پاکستانی میڈیا کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں۔پاکستان ایئرفورس، پی آئی اے اوراین ڈی ایم اے کی اس آپریشن میں بھرپور شمولیت بھی لائقِ تحسین ہے۔

پاکستان کی ریسکیو ٹیمیں اور پاک فوج کی ٹیمیں بھی ترکیہ میں بہترین طریقے سے امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔پوری پاکستانی قوم سے اپیل ہے کہ ترکیہ اور شام میں جس قدر ہو سکے اپنے مسلمان بہن بھائیوں کی مدد کریں۔اجلاس کو پاکستان کے ترکیہ میں سفیر نے زلزلے سے تباہی کے اعدادو شمار کے حوالے سے آگاہ کیا۔وزیرِ اعظم نے انکی امدادی کوششوں میں بہتر کردار کو سراہتے ہوئے ان کو ہدایت کی کہ وہ ترکیہ حکومت اور پاکستانی اداروں کے درمیاں روابط کر مزید مضبوط کریں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی طرف سے نہ صرف امدادی سامان اور ریسکیو ٹیمیں اس وقت ترکیہ اور شام پہنچ چکی ہیں اور امدادی کارروائیوں میں ہاتھ بٹا رہی ہیں جبکہ پی آئی اے مسلسل پروازوں سے لاہور اور اسلام آباد سے ترکیہ اور شام سامان کی ترسیل یقینی بنا رہا ہے۔مزید برآں آئندہ چند دن میں ٹرکوں کے قافلے بذریعہ ایران امدادی سامان لے کر ترکیہ اور شام روانہ ہوں گے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے ملک گیر آگاہی مہم جاری ہے۔وزیرِ اعظم کے زلزلہ زدگان کیلئے قائم کردہ فنڈ کے اکانٹ نمبر G-12166 میں امدادی رقوم جمع کروائی جاسکتی ہیں جبکہ دیگر امدادی سامان کا عطیہ این ڈی ایم اے کے کسی بھی کلیکشن سینٹر میں جمع کروایا جا سکتا ہے۔

اس سلسلے میں این ڈی ایم اے ملک بھر میں 13 کلیکشن سینٹرز بنا چکی ہے جبکہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ان کلیکشن سینٹرز کو ہر ضلع میں توسیع دی جا رہی ہے۔درکار امدادی سامان میں سرد موسم کی مناسبت سے خیمے، گرم کپڑے، کمبل، موزے، بچوں کی تیار خوارک وغیرہ شامل ہیں۔اجلاس کو پاکستان کی طرف سے بھیجی جانے والی ریسکیو ٹیموں، امدادی سامان اور 30 بستروں پر مشتمل ہسپتال کی موجودہ کارکردگی سے بھی آگاہ کیا گیا۔

زخمیوں کے علاج کیلئے پاکستان کی طرف سے مزید ایک ایک موبائل ہسپتال ترکیہ اور شام روانہ کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق، معاونِ خصوصی طارق فاطمی، چیئرمین  لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، اور پاکستان کے ترکیہ میں سفیر کے علاوہ متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔