مسلم لیگ (ن) کی نواز شریف سے دوبارہ پارٹی صدارت سنبھالنے کی درخواست

َلاہور (صباح نیوز)حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے دوبارہ پارٹی کی صدارت سنبھالنے کی درخواست کردی۔جمعہ کو مسلم لیگ ن کے دیگر قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ(ن) پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج مسلم لیگ(ن)کے تنظیمی اجلاس میں تمام عہدیداران نے شرکت کی، آج کے اجلاس میں قراردار پیش کی اور منظور کی گئی، نوازشریف کو ایک سازش کے تحت نااہل کیا گیا اور ن لیگ کی صدارت سے ہٹایا گیا تھا، پارٹی کارکنان کی خواہش ہے کہ نوازشریف دوبارہ پارٹی صدارت سبنھالیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف عدالت سے سرخرو ہوچکے ہیں، نوازشریف کو پھر پارٹی صدارت سنبھالنے کی تجویز دی، مشکل وقت میں نوازشریف دوبارہ پارٹی کی قیادت کریں، نوازشریف کی قیادت میں ن لیگ عوام کی خدمت کرے گی، مسلم لیگ ن دوبارہ مقبولیت اور اپنا مقام حاصل کرے گی،

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی اجلاس میں الیکشن سے پہلے اور بعد کی سیاسی صورتحال پر تجاوز دی گئیں، تمام تجاویز قیادت کے سامنے پیش کی جائیں گی، چین سے واپسی کے بعد نوازشریف کے سامنے تمام تجاویز رکھی جائیں گی، نوازشریف ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے کوشاں ہیں۔ن لیگ پنجاب کے صدر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں ، آج کے اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف کی کوششوں کی تائید کی گئی۔ اجلاس میں پاکستان کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور میاں شہباز شریف کے تمام فیصلوں کی توثیق کر دی گئی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت عوام کو ریلیف دینے اور مہنگائی کو دور کرنے کے لیے کام کر رہی ہے،آج کے اجلاس نے مریم نواز کی کوششوں کو سراہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھے گی، ن لیگ جمہوری اور سیاسی جماعت ہے، ہم اظہار رائے میں کبھی قدغن کا شکار نہیں ہوئے، ہم ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرتے ہیں، ہم اپنی کمزوریوں پر قابو پائیں گے، شہبازشریف ہر فیصلہ نوازشریف سے پوچھ کر کرتے ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آئندہ بیانیہ مفاہمت کا ہو گا یا مذاحمت کا یہ نواز شریف ہی فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا طرہ امتیاز رہا ہے کہ اسے جب جب موقع ملا ہے اس نے عوام کی مشکلات کم ہیں، مسلم لیگ ن اپنا یہ طرہ امتیاز آئندہ بھی جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم اور عوام کے لیے پیغام ہے کہ ہم ان تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے اور عوام کو وہی لیڈرشپ فراہم کریں گے جس کی قیادت میں ملک آگے بڑھے گا اور عوام کی مشکلات دور ہوں گی۔رانا ثنا اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی قیادت بدلنے کا لفظ ٹھیک نہیں ہے، 2017 میں ایک جبر ہوا تھا جس کے تحت میاں محمد نواز شریف کو ملک کی قیادت سے جبرا ہٹایا گیا تھا۔ یہ جبر انتہائی ناروا تھا اور انہیں پارٹی کی صدارت سے ہٹایا گیا تھا، اب میاں محمد نواز شریف عدالتوں سے بری ہو چکے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا بیانیہ تبدیل نہیں ہوا، آئندہ بھی مسلم لیگ ن کا بیانیہ وہی ہو گا جس کی میاں محمد نواز شریف اجازت دیں گے۔ وہ بیانیہ چاہے مفاہمت کا ہو یا چاہے مذاحمت کا ہو۔دوسری جانب لاہور میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کا تنظیمی اجلاس ہوا، جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو مسلم لیگ ن کا صدر بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔