بارہ لاکھ ٹن سے زائد گندم درآمد ہوچکی، 14لاکھ ٹن سے زائد 31 مارچ 2023 تک پہنچ جائے گی،قائمہ کمیٹی کو آگاہی

اسلام آباد (صباح نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو  اجلاس کی کاروائی کے دوران آگاہ کیا گیا ہے کہ بارہ لاکھ ٹن سے زائد گندم درآمد ہوچکی ہے 14لاکھ ٹن سے زائد 31 مارچ 2023 تک پہنچ جائے گی  کابینہ کی طرف سے کسان پیکیج کی تمام 15 اسکیمیں منظور کی جاچکی ہیں کسان پیکیج کے موثر نفاذ کے لیے  باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا گیا ہے ،

کمیٹی کا اجلاس پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے کمیٹی روم میں راؤ محمد اجمل خان کی صدارت میں ہوا۔وزیراعظم کے اعلان کردہ ‘کسان پیکج2022 پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا ۔کابینہ کی طرف سے کسان پیکیج کی تمام 15 اسکیموں کی منظور ی پر  وزارت نے  باقاعدہ طور پر تمام اداروں اور صوبائی حکومتوں کو کسان  کسان پیکیج کے موثر نفاذ کے لیے آگاہ کردیا ہے ۔ سیکرٹری نے بتایا کہ کسان پیکج کے موثر نفاذ کے لیے، وزیر اعظم نے ایک کمیٹی مقرر کی ہے۔

وفاقی کابینہ کی ہدایت پر، سرکاری  گندم کے سٹاک کا  دوبارہ معائنہ کیا گیا  کی گئی صوبائی محکمہ خوراک کی جانب سے 2.60 ملین میٹرک ٹن (MMT)  کمی کی اطلاع دی گئی۔ جس پر  وفاقی کابینہ نے ٹی سی پی کو اوپن ٹینڈرنگ کے عمل کے ساتھ ساتھ سرکاری  سطح پر   2.60 ایم ایم ٹی گندم درآمد کرنے کی اجازت دی۔  1.224 ایم ایم ٹی گندم آچکی ہے اور بقیہ  31 مارچ 2023 تک پہنچ جائے گی۔۔کمیٹی نے ایوب ایگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد اور بہاولپور ایگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ قرار دینے  کا معاملہ ایک بار پھر موخر کر دیا۔بلوچستان میں یوریا کھاد کی قلت کے حوالے سے  معاملہ بھی محرک کی عدم موجودگی پر موخرکردیا گیا ۔