گنے کی نئی اِقسام کاشت کرکے1500 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کرسکتے ہیں, ماہرین

ڈیرہ اسماعیل خان(صباح نیوز)کاشتکارگنے کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے کھادوں کا متوازن اور بروقت اِستعمال کریں۔ ایگزیکٹو مارکیٹنگ (ایگری سروسز) ڈیرہ ملک رضوان فاروق۔،کاشتکارگنے کی زیادہ پیداوار کی حامل نئی اِقسام کاشت کرکے1500 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان کی زمینیں ذرخیز اور آب و ہوا گنے کی کاشت کیلئے موزوں ہے۔ کاشتکارگنے کی پیداوار میں اِضافے کیلئے جدید زرعی ٹیکنالوجی کا اِستعمال کریں۔اِ س سے وہ معاشی طور پر خوشحال ہونگے بلکہ ملک بھی ترقی کرے گا۔کا شتکار ر زمین کی تیاری پرخاص توجہ دیں اور چزل ہل دو مرتبہ چلائیں اِس سے زیر زمین سخت تہہ ٹوٹ جائے گی اور فصل گرنے سے محفوظ رہے گی۔ نئی سفارش کردہ اِقسام کاصحت مند بیج 80 تا  100من اِستعمال کریں ۔ بیج کیلئے سمے چھوٹے رکھیں۔نیز کھیتوں سے جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لئے بروقت گوڈی کریں۔پاکستان گنے کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے لیکن فی ایکڑ پیداوار دیگر ممالک سے کم ہے۔ کاشتکار اِس سلسلے میں زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں اور ایف ایف سی کی زرعی خدمات سے ضرور فائدہ اٹھائیں۔ مٹی اور پانی کے تجزیہ کی جدید کمپیوٹرائذڈ لیبارٹریوں سے مفت اپنے کھیتوں کی مٹی کا تجز یہ کروا کر کھادیں اِستعمال کریں۔

اِن خیالات کا اِظہار ملک رضوان فاروق ایگزیکٹو مارکیٹنگ (ایگری سروسز) ڈیرہ اسماعیل خان نے کوٹلہ حبیب میں گنے کی منافع بخش کاشت پر منعقد اِجلاس کاشتکاراں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ ایف ایف سی نہ صرف سالانہ 37 لاکھ ٹن  سے ذائدمعیاری کھادیں بنا کر زمینداروں تک پہنچا رہی بلکہ زمینداروں کی رہنمائی تربیت کا ایک جامع پروگرام بھی چلارہی ہے ۔   جس کے تحت کمپنی کے زرعی ماہر ین مختلف سرگرمیوں کے ذریعے کاشتکاروں کی عملی راہنمائی کر رہے ہیں ۔ آج کا یہ پروگرام اِسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجزا میں سے نائٹروجن ،فاسفورس ، پوٹاش کی ہماری زمینوں میں کمی واقع ہو چکی ہے ۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے کاشتکاردیسی کھادوں کے ساتھ کیمیائی کھادیں استعمال کریں ۔ انہوں نے اجزائے کبیرہ اور اجزائے صغیرہ کیے پودوں میں کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ اُنھوں نے کہا کہ گنے کی ا چھی پیداوار کے لئے دو بوری سونا ڈی اے پی، ایک بوری پوٹاش اور چار بوری سونا یوریا فی ایکڑ اِستعمال کریں۔ اجزائے صغیرہ کی کمی کیلئے سونا زنک اور سونا بوران کا استعمال کریں۔ ایف ایف سی کے سیلز آفیسر سمہان خان نے کہا کہ ملک میں کھادوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایف ایف سی اپنے 3500  سے ذائد ڈیلروں کے ذریعے پورے ملک میں کھادیں ترسیل کر رہی ہے۔کمپنی نے جدید دور کے تقاضوں کے مدنظر نئی کھادیں بھی متعارف کیں ہیں جن میں سونا یوریا نیم کوٹڈ اور سونا بوران ڈی اے پی شامل ہے۔کاشتکار اِن کھادوں کے اِستعمال سے فصلات کی اوسط پیداوار بڑھائیں۔اِجلاسِ کاشتکاراں سے ملک رضوان فاروق اور سمہان خان کاشتکاروں سے خطاب کر رہے ہیں۔