قومی سیاسی قیادت کی کوئی قومی ترجیحات نہیں۔لیاقت بلوچ

لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، صدر قائمہ کمیٹی سیاسی قومی امور  لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک اخلاقی، تہذیبی، امانت، دیانت، سیاسی،اقتصادی دلدل میں دھنستا جارہا ہے لیکن قومی سیاسی قیادت کی کوئی قومی ترجیحات نہیں. ہر دور کی پاپولر لیڈرشپ نے ہمیشہ طلبا طالبات اور نوجوانوں کو دھوکہ دیا. سیاست، جمہوریت، پارلیمنٹ اور اسمبلیاں کرسی کی ہوس اور غیر حکیمانہ جذباتی انتہا پسندوں کے اقدامات کا شکار ہیں. نوجوان بیدار، منظم اور متحرک ہوں. نوجوانوں کو اپنا مستقبل جاگیرداروں، نودولتیوں، سرمایہ داروں اور مفاد پرستوں سے محفوظ کرنے کے لیے بابرکات اسلامی انقلابی تحریک کا حصہ بننا ہوگا۔

کراچی، نوشہرہ اور لاہور میں سیاسی امور کمیٹیوں کی میٹنگز اور نوشہرہ میں سٹوڈنٹس ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے  لیاقت بلوچ نے کہا کہ  جماعت اسلامی ملک بھر کے نوجوانوں کو ہر تعصب، شدت، انتہاپسندی سے بالاتر ہوکر آگے بڑھنے اور قومی کردار اد کرنے کی دعوت دیتی ہے.لیاقت بلوچ نے منصورہ میں وفود اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب ملک کا بڑا صوبہ ہے. 2013 کے انتخابات کے بعد سے صوبہ مسلسل، گراوٹ، انتشار اور قومی سیاست میں بدنامی کا مہرہ بنادیا گیا ہے. مسلم لیگ، پی پی پی، پی ٹی آئی کی مفاد پرست اور اقتدار پرست سیاست نے پنجاب میں نااہلیوں، کرپٹ مافیا اور سیاسی بے وفان کا راج قائم کردیا ہے. اسٹیبلشمنٹ اقتدار کی غلام گردشوں کے غلام ذہن سیاست دانوں اور عدلیہ کے درمیان سیاست، جمہوریت، پارلیمانی اقدار ذلت بدنامی کا باعث بن گئی ہیں. سیاست دان غیر حکیمانہ، غیر جمہوری، اپنی خواہشات پر مبنی روش قائم رکھیں گے تو ریاستی ادارے اور عدلیہ حالات کے مطابق اپنا کردار ادا کریں گے. سیاسی حالات کی کمزوری کی وجہ سے ریاستی ادارے اور عدلیہ برسہا برس ایک ڈگر پر چلنے کی وجہ سے فائدہ اٹھاتے ہیں. پنجاب میں حالات کی ابتری کا تقاضا ہے کہ عام انتخابات کے لیے قومی قیادت ڈائیلاگ کریں، انتخابی اصلاحات پر اتفاق کریں اور قومی، صوبائی انتخابات کے انعقاد کے لیے اتفاق رائے ہیدا کریں. قانونی موشگافیاں نہیں مضبوط سیاسی جمہوری اقدامات ناگزیر ہیں.