اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے، جس قدر ٹیلنٹ اور ہنر پاکستان میں ہے اس کے مقابلے میں آئی ٹی برآمدات کافی کم ہیں جن کو بڑھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار انفارمیشن ٹیکنالوجی خصوصا آئی ٹی کے شعبے میں برآمدات کے فروغ کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اینٹرپرنیورز نے آئی ٹی سیکٹر کے فروغ اور ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے،تاہم پاکستان کی آئی ٹی سیکٹرز کی برآمدات پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کے ٹیلنٹ اور استعداد کے مقابلے کافی کم ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات بڑھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، ایسے برآمد کنندگان جنہوں نے آئی ٹی برآمدات میں خاطر خواہ اضافے کے لیے کردار ادا کیا انھیں حکومتی سطح پر سراہا جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ سال پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 2.6بلین امریکی ڈالرز رہیں اور بھرپور کوشش کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ان برآمدات کو رواں سال 5 بلین امریکی ڈالرز تک بڑھایا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سب سے زیادہ آئی ٹی برآمدات ریاست ہائے متحدہ امریکا کو جا رہی ہیں جو کہ کل آئی ٹی برآمدات کا 57 فیصد ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے پاس دنیا میں دوسری بڑی فری لانس افرادی قوت موجود ہے جس کی استعداد میں اضافے کے لیے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ اقدامات کر رہا ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی ٹی انڈسٹری میں نئے لوگوں کی شمولیت کے لیے یونیورسٹیز میں آئی ٹی کے حوالے سے دو سالہ ایسو سی ایٹ ڈگری پروگرامز شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس، سائبر ٹیکنالوجی، چین اور کلاڈ ٹیکنالوجی بھی حکومتی ترجیحات کا حصہ ہیں; پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لییٹیک ڈیسٹینیشن پاکستان کے برانڈ کو پوری دنیا میں متعارف کروایا جا رہا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئی ٹی ایکسپورٹرز کی سہولت کے لیے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں ہیلپ ڈیسکس قائم کئے ہیں جو کہ کمشنر آئی آر لیول کے افسر کی سربراہی میں کام کر رہے ہیں اور آئی ٹی ایکسپورٹرز کو سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام تر اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متعلقہ وزرا اور افسران آئی ٹی برآمد کنندگان سے ایک تفصیلی ملاقات کریں اور ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
وزیراعظم نے آئی ٹی برآمدات کے موجودہ حجم پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوا کہا کہ جس قدر ٹیلنٹ اور ہنر پاکستان میں آئی ٹی کے حوالے سے موجود اس کے مقابلے پاکستان سے آئی ٹی برآمدات کافی کم ہیں جن کو بڑھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے اور اس حوالے سے مستقبل کا لائِحہ عمل جلد از جلد طے کیا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ یونیورسٹیز ، اکادمیہ اور آئی ٹی انڈسٹری کے درمیان رابطے بہتر بنائے جائیں۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام امین الحق ،وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق باجوہ، جہانزیب خان، سید فہد حسین ، شزا فاطمہ اور اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی ۔۔۔