برسلز (صباح نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایگمونٹ پیلس، برسلز میں بیلجیئم کی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محترمہ صوفی ولمس سے ملاقات کی،دوران ملاقات پاکستان اور بیلجیئم کے مابین دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوں کا جائزہ لیا گیاجبکہ وزیر خارجہ نے دورہ بیلجیئم کی دعوت پر اپنی بیلجین ہم منصب صوفی ولمس کا شکریہ ادا کیا،بیلجیئم کی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ صوفی ولمس نے پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا برسلز میں ایگمونٹ پیلس آمد پربیلجیئم کی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ صوفی ولمس نے خیر مقدم کیا،بعد میں وزیر خارجہ نے اپنی بیلجین ہم منصب و نائب وزیراعظم محترمہ صوفی ولمس سے ملاقات کی،باہمی ملاقات میں پاکستان اور بیلجیئم کے مابین دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیااور پاکستان اور بیلجیئم کے مابین دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوں کا جائزہ لیا گیا،وزیر خارجہ نے دورہ بیلجیئم کی دعوت پر اپنی بیلجین ہم منصب صوفی ولمس کا شکریہ ادا کیا،اس موقع پرستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات اور اگست میں ہونیوالی ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بیلجیم کو ایک قریبی دوست اور ایک اہم تجارتی شراکت دار کے طور پر قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
وزیر خارجہ نے پاکستان اور بیلجیئم کے مابین دوطرفہ تجارت میں خاطر خواہ اضافے اور باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں بڑھتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو سراہا،وزیر خارجہ نے پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، بیلجیئم کے ساتھ دوطرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور سیاسی، اقتصادی، تجارتی، تعلیمی ، سائنسی و کثیر الجہتی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کا متمنی ہے،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔افغانستان میں انسانی بحران کی صورتحال کو قابو میں لانے ، معیشت کی بحالی اور دیرپا امن و استحکام کے لیے عالمی برادری کو موثر اور سنجیدہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی،افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے ، مہاجرین کی نقل مکانی کے ممکنہ خطرے کو روکنے،اور افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے سے محفوظ رکھنے کیلئے عالمی برادری کا تعاون ناگزیر ہے، وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان عالمی برادری کی توجہ افغانستان کی مخدوش معاشی صورتحال کی جانب مبذول کروانے کیلئے 19 دسمبر کو او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے،وزیر خارجہ نے اپنی ہم منصب کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین پائمالیوں اور خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت کی فراہمی سے انکار، پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے میں سب سے بڑی رکاوٹیں ہیں۔کسی بھی بامعنی گفت و شنید کی راہ ہموار کرنے کیلئے بھارت سرکار کو اپنے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات پر نظر ثانی کرنا ہو گی، بیلجیئم کی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ صوفی ولمس نے پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سفارتی اہلکاروں ، بین الاقوامی تنظیموں کے عملے،و دیگر غیر ملکیوں کے کابل سے محفوظ انخلا میں بھرپور معاونت فراہم کرنے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستان کی دیگر قیادت کا شکریہ ادا کیا،انہوں نے خاص طور پر آپریشن “ریڈ کاوئٹ” کے کامیاب انعقاد کے لیے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، جس میں 201 بیلجین شہریوں سمیت 1400 افراد کو افغانستان سے بحفاظت نکالا گیا، وزیر خارجہ نے بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ صوفی ولمس کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے بخوشی قبول کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا،اس سے قبلوزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ،بلجین ہم منصب کی دعوت پر برسلز پہنچے توبرسلز انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر برسلز میں تعینات پاکستانی سفیر ظہیر اسلم جنجوعہ اور سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا،وزیر خارجہ برسلز میں منعقدہ پاکستان اور یورپی یونین کے چھٹے اسٹریٹیجک مذاکرات کی مشترکہ صدارت کریں گے،ان مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، اسٹریٹیجک انگیجمنٹ پلان پر عملدرآمد، افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا،واضح رہے کہ یہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹیجک انگیجمنٹ پلان پر دستخط کے بعد منعقد ہونے والا یہ پہلا بالمشافہ اجلاس ہے،وزیر خارجہ برسلز میں واقع، نیٹو ہیڈکوارٹرز جائیں گے اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل چینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات کریں گے،وزیر خارجہ، بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے ممبران یورپی پارلیمنٹ سے بھی ملاقات کریں گے،توقع ہے کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اعلی سطحی روابط کے فروغ سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں تعاون کو مزید وسعت ملے گی،واضح رہے کہ تقریبا ایک دہائی کے بعد پاکستان کے کسی وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ بیلجیئم ہے،توقع ہے کہ وزیر خارجہ کے حالیہ دورے سے پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔