غیر ملکی سرمایہ کاری میں 52فیصد کمی ، معاشی بحران سنگین ہوتا چلا جارہا ہے،جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملک کے اندر معاشی سرگرمیاں ختم ، قومی پیداوار روزبروزکم ،کساد بازاری اوربے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 52فیصد تک کمی ہوچکی ہے۔ معاشی چیلنجز دن بدن گھمبیر ہوتے چلے جارہے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنے کا اعلان تو کیا تھا مگر عملاً اقدامات اس کے خلاف کیے جارہے ہیں۔ سٹیٹ بینک نے شرح سود کو 15فیصد سے بڑھا کر16فیصد کردیا ہے۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ادارے تباہ حال ہیں۔ 2011ء سے 2020تک ریلوے جیسے ادارے کو مجموعی طور پر 333ارب روپے 81کروڑ بیس لاکھ روپے خسارے ہوا۔ جبکہ اس سال اکتوبر اور نومبر کے دوران اس کا خسارہ 35ارب 31کروڑ روپے رہا ہے۔ کوئی ایک سیکٹر بھی ایسا نظر نہیں آتا جہاں عوام کو ریلیف میسر ہو،ادارے حکمرانوں کی ڈنگ ٹپائو پالیسیوں اور ناکام معاشی پلاننگ کے باعث تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں۔

محمد جاوید قصوری نے ا س حوالے سے مزید کہا کہ سیاسی قیادت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے افہام و تفہیم کی بجائے ملک کے اندر انارکی اور انتشار کی سیاست پر اتر آئی ہے۔ اقتدار کے حصول کے لیے حالات کو جان بوجھ کر خراب کرنا درست نہیں۔ اس سے پاکستان اندر سے کمزور ہو گا اور دشمنوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ۔سیاسی و معاشی استحکام کے لیے ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا۔ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے ، رہی سہی کسر سیاستدانوں کے غیر جمہوری رویوں اور آپس چپقلش نے پوری کردی ہے