اسلام آباد(صباح نیوز) بھارتی ہائی کمیشن کے اعلی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور آگاہ کیاگیا کہ پاکستان گوردوارہ دربار صاحب پر رونما ہونے والے ایک انفرادی واقعہ کو بھارت کی جانب سے شرانگیز اور منفی رنگ دینے کے اقدام کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارت کار سے کہاگیا کہ واقعہ پر فوری کارروائی عمل میں آئی اور اس کی وضاحت کی گئی۔حکومت پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو اولین ترجیح دیتی ہے۔
پاکستان میں ہر طبقے کی مذہبی مقامات کے تقدس اور احترام کو یقینی بنایاگیا ہے۔بھارتی سفارت کار سے کہاگیا کہ وہ بھارتی حکومت پر زور دے کہ بھارت کے اندر اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور منظم و سنگین انداز میں ہونے والی ناانصافیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے جو سرکاری سرپرستی میں اور کسی قانونی گرفت سے ماورا مسلسل جاری ہیں۔
اقلیتوں کو منظم انداز اور ظلم وجبر سے دیوار سے لگانے کے پیش نظر بھارت کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ کہیں اور اقلیتوں سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کرے۔
بھارتی حکام مذہبی مقامات کی مسلسل بے حرمتی، نفرت پر مبنی جرائم کے ارتکاب اور جتھوں کے ہاتھوں بے گناہوں کے قتل کے بار بار ہونے والے واقعات سے اپنے ملک میں رہنے والی اقلیتوں اور ان کے مذہبی مقامات کے موثر تحفظ کو یقینی بنانے پر توجہ دیں۔