خواجہ سراؤں کے تحفظ کے قانون کیخلاف تمام درخواستیں یکجا، سماعت 17جنوری تک ملتوی


اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی شرعی عدالت نے خواجہ سراؤں کے تحفظ کے قانون کے خلاف دائرتمام درخواستیں یکجاکرتے ہوئے کیس کی سماعت 17جنوری تک ملتوی کردی ہے ،

چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین پر مشتمل تین رکنی فل بینچ نے ٹرانسجنڈر پروٹیکشن ایکٹ کیخلاف شرعی درخواست کی سماعت کی ۔

عدالت نے درخواست گزار کی گزارشات کی کاپی فریقین کو فراہم کرنے کا حکم بھی دیا ۔ کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو درخواست گزار حماد حسین کا کہنا تھا کہ ٹرانسجنڈر پروٹیکشن ایکٹ کا غلط استعمال ہورہا ہے، خواجہ سرا شادی اور سرکاری نوکریوں کے لئے مرد یا عورت بن جاتے ہیں،

خواجہ سراؤں کے وکیل نے خواجہ سراؤں کیخلاف تضحیک آمیز کالم لکھنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ کالم نگار اوریا مقبول جان اپنے کالمز میں ان کے نام لکھ رہے ہیں ان کو ایساکرنے سے روکا جائے،

چیف جسٹس محمد نورمسکانزئی نے کہاکہ عدالت کسی کو کالم لکھنے سے نہیں روک سکتی،کسی نے کالم میں کوئی ایسی بات کی ہے تو آپ کے پاس لیگل فورم موجود ہے اس سے رجوع کریں،

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا اپنے خلاف شائع ہونے والے کالم کیخلاف متعلقہ فورم یا اس عدالت میں درخواست دائر کر سکتے ہیں،درخواست آئی تو کالم لکھنے والے سے جواب طلب کریں گے،

عدالت کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے اصل معاملہ خواجہ سراوں کے جائیدادمیں حقوق سمیت دیگربنیادی حقوق کا ہے بعد ازاں شرعی عدالت نے معاملے سے متعلق تمام رخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17جنوری تک ملتوی کردی۔