کوئٹہ (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں انارکی اور افراتفری کا سماں، عوام غیر محفوظ، مضطرب اور مایوس ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی مسلط کردہ تینوں حکمران جماعتوں نے ملک کو بندگلی میں دھکیل دیا، سیاست اور جمہوریت انتشار کا شکار ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم کو چھتری فراہم کی۔ ملک کو موجودہ نہج تک پہنچانے والوں کو عوام کا سامنا کرنا پڑے گا اوراللہ کے سامنے بھی جواب دہ ہونا ہوگا۔ چند خاندانوں، جاگیرداروں، مافیاز، کرپٹ سرمایہ داروں اور استعمار کے ایجنٹوںنے 22کروڑ عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ایٹمی اسلامی پاکستان دنیا میں تماشا بن چکا، قوم کا حکمرانوں اور اداروں پر اعتماد ختم ہو گیا۔ فوجی مارشل لاز اور جمہوری حکومتوں کے تجربات ناکام، مسائل کا حل اسلامی نظام ہے۔ قوم متحد ہو کر ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس اور ضلعی امیر کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان عبدالحق ہاشمی، نائب امیر صوبہ عبدالکبیر شاکر اور امیر کوئٹہ حافظ نور علی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ بے انتہا وسائل کے باوجود آج ملک کا کاشتکار،مزدور، دیہاڑی دار، سرکاری ملازم سمیت سب پریشان ہیں۔ مہنگائی میں ہر آئے روز اضافہ، روپیہ کی قیمت گر رہی ہے۔ سودی معیشت اور کرپشن نے تباہی پھیلا دی۔ حکمرانوں کی پالیسی قرضہ لو اور ڈنگ ٹپائو کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ ہر سال ڈھائی لاکھ نوجوان یونیورسٹیوں سے فارغ ہوتے ہیں، مگر انہیں روزگار نہیں ملتا۔ ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں، غریب کے لیے ہسپتالوں میںعلاج نہیں اور عدالتوں میں انصاف نہیں، پارلیمنٹ اپنی توقیر کھو چکی ہے۔ آج پی ٹی آئی، پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی مرکز اور صوبوں میں حکومتیں ہیں، یہ لوگ سالہاسال سے اقتدار کے مزے لے رہے ہیں اور عوام کو اپنی کارکردگی بتانے کی بجائے مسلسل جھوٹ بول کر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قوم کو لڑائو اور تقسیم کرو کے ایجنڈے پر گامزن حکمران طبقہ اپنے مفادات کے لیے ہر ظالمانہ کھیل کھیلنے کو تیار ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کو سیلاب زدگان کی کوئی فکر نہیں، لاکھوں لوگ خیموں میں بے سہارا پڑے ہیں۔ حکمرانوں نے قوم کو عالمی طاقتوں اور آئی ایم ایف کا غلام بنایا، یہ لوگ بلوچستان کی عوام سے بار بار وعدے کرتے رہے، مگر آج تک ایک بھی پورا نہیں کیا۔ گم شدہ افراد کا مسئلہ حل ہوا نہ گوادر کے لوگوں سے کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد ممکن ہو سکا۔ گوادر جسے گیم چینجر کا نام دیا گیا وہاں کے عوام بنیادی سہولتوں کے لیے ترس رہے ہیں۔ بلوچستان کی 80فیصد سے زائد آبادی کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، صوبے کا نوجوان مایوس ہے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کا مقدمہ ہر فورم پر لڑے گی۔ بلوچستان کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جاگیرداروں اور سرداروں کی بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ عوام نے ڈکٹیٹروں کی حکومت اور نام نہاد جمہوری ادوار کو دیکھ لیا، مگر ان کے مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھتے چلے گئے۔ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا مگر گزشتہ 75برسوں سے یہاں ایک دن بھی اسلام نافذ نہیں ہوا۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ دین آئے گا تو خوشحالی آئے گی اور بلوچستان سمیت پورا ملک ترقی ، امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنے گا۔ انھوں نے کہا کہ عوام آزمودہ سیاسی جماعتوں کو مسترد کر کے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ حکمران نااہل ثابت ہو چکے اور بری طرح ایکسپوز ہو گئے ہیں، ان کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں، ان کا واحد مقصد اپنی نسلوں کے لیے مال بنانا ہے، قوم کے مسائل سے انھیں کوئی سرکار پہلے تھا نہ اب ہے۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ پی ڈی ایم اور تحریک انصاف بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے کارندے ہیں ان کا پالیسیوں پر کوئی اختلاف نہیں، عمران خان، آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف امریکہ کے دورہ کرچکے ہیں مگر ان میں سے کسی نے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ اس معاملے پر یہ لوگ ایک ہیں۔ ان کی آپس میں مفادات کی جنگ ہے عوام کو غربت سے نکالنے یا جہالت کو ختم کرکے عدل و انصاف قائم کرنے کی جنگ نہیں بلکہ ذاتی مقاصد کے حصول کیلیے اختلافات ہیں ویسے ان کا قبلہ بھی ایک ہی ہے یہ سب اسٹیبلشمنٹ کی گملوں کے پروردہ لوگ ہیں۔ ان کی سیاست اسٹیبلشمنٹ کے بغیر ایک ہفتہ بھی نہیں چل سکتی۔ کل نوازشریف کہہ رہاتھاکہ مجھے کیوں نکالا گیا اور آج عمران کہہ رہاہے کہ مجھے کیوں نکالا، اب ان عنقریب آپ دیکھیں گے کہ شہبازشریف کہے گا کہ مجھے کیوں نکالا گیا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ نے لایا اور پھر اس کو چلانے کی کوشش کی لیکن امیدوں پر پورا نہ اترنے پر اسٹیبلشمنٹ نے اس کا ساتھ دینا چھوڑ دیا تو اگلے دن ان کی حکومت ختم ہوگئی پھر اسٹیبلشمنٹ نے پی ڈی ایم کو لایا۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہے یہ سیاسی لوگ نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے کارندے ہیں اس لیے اب ان کی سیاست وینٹی لیٹر پر ہے عوام پر ان کے چہرے عیاں ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہناتھا کہ حالیہ سیلاب سے تین کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہوگئے ہیں جبکہ دس ہزار گھر سیلاب میں بہہ گئیں ہیں،
لوگوں کو رہنے کیلئے چھت میسر نہیں اب بھی ہزاروں لوگ سڑکوں کے کنارے رہنے پر مجبور ہیں انہیں کھانے کیلیے خوراک تک میسر نہیں لیکن پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کو ان کا کوئی فکر نہیں، انہیں ان کے سیاسی مقاصد زیادہ عزیز ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ سیاسی رسہ کشی میں مصروف عمل ہیں ان کو عوام سے کوئی سروکار نہیں۔ اندر سے یہ لوگ ایک ہیں، انہوں نے مل کر کشمیر کوبھارت کے حوالہ کیا اور آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک کے گورنر ان کی مرضی کا لگایا، ٹرانسجینڈر ایکٹ کو متفقہ طور پر پاس کیا۔ عوام اب ان سے بیزار ہوچکے ہیں یہ چلے ہوئے کارتوس ہیں ان کے مارچ اور احتجاج عوام کو ریلیف پہنچانے کیلیے نہیں بلکہ حکمرانی کیلیے ہے۔