راولپنڈی(صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ووٹنگ کا قانون بن گیا ہے کہ اب ووٹ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ہوں گے، اب اپوزیشن نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس نے عدالت جانا ہے یا کچھ اورفیصلہ کرنا ہے۔
پاکستان کے الیکشن میں پنجاب کے40حلقوں میں ہار اور جیت کا فیصلہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ووٹنگ پر ہو گا اورسارے پاکستان میں کم وبیش 80حلقے ایسے ہوں گے ،میں نے سٹڈی کی ہے بعض حلقوں میں40اور50ہزار ووٹ اوورسیز پاکستانیوں کے ہیں اور جب اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ پی ٹی آئی کو پڑیں گے تو یہ پھر کہیں گے دھاندلی ہو گئی۔ مہنگائی ہے اس کا ہمیں حل تلاش کرنا ہے۔ عمران خان اللہ کا جتنا شکرادا کرے کم ہے کہ اس کو نااہل اور نالائق اپوزیشن ملی ہے۔ ان خیالات کااظہارشیخ رشید احمد نے راولپنڈی میں گرلز کالج کی تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ گذشتہ روز کابینہ کے اجلا س میں تمام تبلیغی جماعت کے لوگوں کے لئے آن لائن ویزے کی سہولت کی فراہمی کی اجازت دے دی ہے،اس حوالے سے میڈیا میں کوئی خبر نہیں لگی، دین کی بھی ریاست مدینہ میں خدمت ہونی چاہئے اوراس کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے۔ ووٹنگ کا قانون بن گیا ہے کہ اب ووٹ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ہوں گے، اب اپوزیشن نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس نے عدالت جانا ہے یا کچھ اورفیصلہ کرنا ہے لیکن قانون بن گیا ہے کہ پاکستان میں اگلے الیکشن ووٹنگ مشین پر ہوں گے، یہ اس لئے کیا گیا کہ یہ بھی عمران خان کی ایک سوچ اور خواب ہے کہ ہر الیکشن کے بعد دھاندلی کا ایک نیا پینڈوراباکس کھل جاتا ہے شاید اس الیکشن سے پہلے بھی کھلے اور بعد میں بھی کھلے، سب سے اہم فیصلہ اوورسیز ووٹنگ کا ہوا ہے وہ پاکستانی جو آئی ایم ایف سے کئی گنا زیادہ پیسہ پاکستان بھیجتے ہیں اورجن کی کوئی شرائط نہیں ہیں، وہ اپنی ماں، بہن اور بیٹیوں کے لئے زرمبادلہ بھیج کر اپنے خاندانوں کو چلا رہے ہیں، ان کو ووٹنگ کا حق مل رہا ہے، پاکستان کے الیکشن میں پنجاب کے40حلقوں میں ہار اور جیت کا فیصلہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ووٹنگ پر ہو گا اورسارے پاکستان میں کم وبیش 80حلقے ایسے ہوں گے ، میں نے سٹڈی کی ہے بعض حلقوں میں40اور50ہزار ووٹ اوورسیز پاکستانیوں کے ہیں اور جب اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ پی ٹی آئی کو پڑیں گے تو یہ پھر کہیں گے دھاندلی ہو گئی ہے، یہ پھر روئیں گے اور چیخیں گے کہ دھاندلی ہوئی ہے لیکن مشین ہی اس کا جواب ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی ہے، میں ان وزیروں میں نہیں ہوں ، اللہ کا شکر ہے کہ عمران خان میری بات سنتا ہے، اللہ کا شکر ہے کہ میں ان سیاسی لوگوں میں شامل ہوں جو لوگوں کے مسائل سے وزیر اعظم کو آگاہ کرتے ہیں، مہنگائی ہے اس کا ہمیں حل تلاش کرنا ہے، مہنگائی سب سے زیادہ تنخواہ دار طبقے کے لئے ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے پاکستان کا لازوال رشتہ ہے، ہماری زندگی اور موت کعبہ کی سربلندی میں ہے، سعودی عرب نے قرضہ دیا ہے ہم ان کے مشکور ہیں ، ان حالات میں جو قرضہ دیا ہے اس سے پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی، پاکستان کیلئے چین بھی ہمہ گیر ہمالیہ کی طرح ایک بلند دوست ہے اور چین کو الگ رکھ کر پاکستان کسی فیصلے پر نہیں جاسکتا، چاہے اس کے نتائج کچھ ہی کیوں نہ نکلیں۔
ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم نے وزراء کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی بات کابینہ اجلاس میں گذشتہ روز پہلی مرتبہ نہیں کی بلکہ دو، تین مرتبہ پہلے بھی کرچکے ہیں کہ وزراء زیادہ پاکستان میں رہا کریں تاہم میں ان وزیروں میں شامل نہیں ہوں۔ آڈیو اورویڈیو لیکس کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ میڈیا نے24گھنٹے چلنا ہے، میں خود وزیر رہا ہوں 24گھنٹے ٹی وی کو میٹریل دینا بڑا مشکل کا م ہے، وقت ضائع ہورہا ہے، لوگ بڑے سمجھدار ہیں،لوگ آگے جاچکے ہیں اورسیاستدان پیچھے جارہا ہے، قوم آگے بڑھ چکی ہے اورسیاستدان پیچھے کی طرف جارہا ہے۔ ملک میں کوئی تحریک نہیں ہے، تین ماہ بعد بلدیاتی انتخابات ہوں گے، چھ ماہ اس میں لگ جائیں گے اور اس کے بعد الیکشن کا ڈھول بج جائے گا، اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں ایسی نالائق اپوزیشن ملی، عمران خان اللہ کا جتنا شکرادا کرے کم ہے کہ اس کو اسے نااہل اور نالائق اپوزیشن ملی ہے۔
ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف نے میرے بھائی کی وفات پر تعزیت کے لئے مجھے فون کیا تھااس کے علاوہ کچھ نہیں، ہم بھی ان کی تعزیت میں شریک ہوتے ہیں،خوشی میں نہ سہی،ایک دوسرے کی تعزیت اور غمی میں ہم شریک ہوتے ہیں اس میں ایسی کوئی بات نہیں۔ جبکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں نے راولپنڈی میں 60تعلیمی ادارے بنائے ہیں جن میں تین یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں، جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، پہلی ویمن یونیورسٹی فاطمہ جناح یونیورسٹی راولپنڈی میں بنائی جس پر مجھے استعفیٰ بھی دینا پڑا، آج وہی لوگ جو اس کی مخالفت کرتے تھے ان کی بچیاں بھی اسی یونیورسٹی میں پڑھ رہی ہیں،راولپنڈی کے تمام60 تعلیمی اداروں میں جہاں بچیوں کے داخلوں کا مسئلہ پیدا ہوچکا ہے وہاں دو شفٹیں کردی جائیں گی اورسٹاف کنٹریکٹ پر لیا جائے گا۔
ایک آئی ٹی یونیورسٹی رہ گئی جس کی بات میں نے شروع کردی ہے، راولپنڈی کا یہ حلقہ پاکستان میں واحد حلقہ ہوگا جہاں چاریونیورسٹیاں ہوں گی۔ لڑکے اتنا نہیں پڑھ رہے جتنا بچیاں پڑھ رہی ہیں، مستقبل قریب میں ایک بڑا مسئلہ پیدا ہونے والا ہے، ہماری بیٹی بڑی پڑھی لکھی ہو رہی ہے اور ہمارابیٹا نالائق ہے اور وہ اس معیار پر پورا نہیں اتررہا جو آج حالات کے تقاضے ہیں جس شہر کی بیٹی پڑھی لکھی ہواس شہر کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی، ہم نے اپنے علاقے میں کسی بدمعاش کو سراٹھا کر چلنے ہی نہیں دیا ور نہ ہی معزز بننے دیا، دو، تین جوئے کے اڈے ہیں وہ بھی ختم ہوجائیں گے۔